سعودی بینکوں نے بدعنوانی کے ملزمان کے سیکڑوں کھاتے منجمد کردیئے
ریاض.... سعودی بینکوں نے بدعنوانی کے ملزمان کے سیکڑوں کھاتے منجمد کردیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عربین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی تھیں کہ ایسی تمام شخصیات جن سے بدعنوانی کے الزامات کی بابت پوچھ گچھ ہورہی ہے ان کے کھاتے منجمد کردیئے جائیں۔ ذرائع نے یہ تو نہیں بتایا کہ کن کن لوگوں کے کھاتے منجمد کئے گئے ہیں تاہم یہ بات واضح کردی ہے کہ منجمد کئے جانےو الے کھاتے سیکڑوں کی تعداد میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔ ملزمان کے بری ہوجانے پر کھاتے بحال کردیئے جائیں گے۔ دریں اثناء اٹارنی جنرل شیخ سعود المعجب نے بدعنوانی کے ملزمان کے حوالے سے کی گئی کارروائی کو خفیہ رکھنے کی بابت سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اتوار کو ہونےو الی گرفتاریاں کارروائی کا نقطہ آغاز نہیں تھیں بلکہ انسداد بدعنوانی مہم کے پہلے مرحلے کا تکملہ تھیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ تحقیقات انتہائی خفیہ شکل میں کی گئیں۔ قانونی کارروائی کی پابندی کی گئی، اسی کے ساتھ اس بات کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے کہ کوئی بھی بدعنوان عدالت کی گرفت سے نکلنے نہ پائے۔ دوسری جانب سعودی عرب میں بدعنوانی کی بیخ کنی مہم میں مراکش میں 4.4 ارب ڈالر کی اور ایک اور فائل کھول دی ۔ مراکش میں اس سعودی سرمایہ کار کی بابت بحث چھڑ گئی ہے جو وہاں واحد آئل ریفائنری کے بیشتر حصص کا مالک ہے اور وہ دو برس سے پیداوار سے معطل پڑی ہوئی ہے۔ سعودی ارب پتی 67.26 فیصد حصص کا مالک ہے۔