Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت:انتباہی بورڈ نہ ہونے کے باعث گاڑی خوفناک قدرتی گڑھے میں گر گئی

  عرعر... العویقلیہ صحرا میں الھبکہ مقام پر انتباہی بورڈ نہ ہونے پر مقامی شہری کی گاڑی خوفناک قدرتی گڑھے میں گر گئی اور مقامی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ یہ سعودی عرب کے بڑے قدرتی گڑھوں میں سے ایک ہے۔ مقامی شہری طراد الخالدی   نے الویام ویب سائٹ کو بتایا کہ کھلے ہوئے اس قسم کے گڑھے کو  "کفیتان"  کہا جاتا ہے۔ یہ الکاسب بستی سے 70کلو میٹر دور جنوب میں واقع ہے۔ یہاں کوئی انتباہی بورڈ نصب نہیں۔ گڑھے کے اطراف ریت کی پرانی خستہ دیوار کے نشان پائے جاتے ہیں۔ رات کے وقت یہاں سے گزرنے والے کا گڑھے میں  گرنا یقینی ہے۔ قصیم یونیورسٹی میں جغرافیائی علوم کے پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ المسند نے خبردار کیا کہ اگر ا س گڑھے کے اطراف احاطہ نہ قائم کیا گیا تو یہاں حادثات ہوتے رہیں گے۔  یہ گڑھا 12میٹر گہرا ہے۔  پروفیسر المسند نے توجہ دلائی کہ الھبکہ کا گڑھا راہگیروں کے لئے انتہائی پرخطر ہے۔ العویقلیہ کمشنری کی بلدیہ نے گزشتہ برس اس کے اطراف ریت کی دیوار بنوادی تھی تا ہم آندھی ، طوفان کے باعث ریت کی دیوار تقریباً ہموار ہو چکی ہے۔ شمالی حدود ریجن میں شہری دفاع کے ترجمان فہد العنزی کا کہنا ہے کہ راہگیروں کو گڑھوں اور کھلے کنوؤں میں گرنے سے بچانے کیلئے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ شمالی حدود ریجن کا محکمہ شہری دفاع کا ممبر ہے۔ کمیٹیوں کے ارکان نے مختلف مقامات کے دورے کر کے ایسے تمام مقامات کی ایک فہرست تیار کر لی ہے۔ کمیٹیوں نے سفارش کی ہے کہ یا تو پرانے کنوؤں اور قدرتی گڑھوں کے اطراف رکاوٹیں تعمیر کرائی جائیں یا انہیں بند کر دیا جائے۔ سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر  زہیر نواب نے 1435ھ میں بیان دیا تھا کہ عر عر شہر میں 6نئے غار دریافت ہوئے ہیں۔ انہوں  نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ یہ مملکت میں دریافت ہونے والے نئے غار ہیں۔ 
 
 

شیئر: