Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ عرب !!

سعودی اخبار ”عکاظ میں شائع ہونے والے کالم کا ترجمہ پیش کیا جارہا ہے:۔
یہ عرب ہم سے کیوں نفرت کرتے ہیں؟
خالد السلیمان ۔ عکاظ
جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے تب سے خلیجی عوام خصوصاً سعودیوں سے بہت سارے عربوں کو نفرت کرتے ہوئے پایا ہے۔ میری سمجھ سے باہر ہے کہ آخر یہ عرب ہم سے نفرت کیوں کرتے ہیں۔ کئی عشرے بیت چکے ہیں ابھی تک نسل در نسل منفی جذبا ت کا کوئی جواز میری سمجھ میں نہیں آیا۔ اب مجھے لگتا ہے کہ خلیجی اور سعودی عوام سے حسد اور جلن اسکی بنیادی وجہ ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ خلیج کے عرب ممالک تیل کی دولت سے مالا مال ہیں بلکہ نفرت کا باعث یہ ہے کہ خلیجی مالک اپنے عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے لئے تیل کی دولت کو وقف کئے ہوئے ہیں۔
تیل کی دولت صرف خلیجی ممالک کے پاس ہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے عراق، لیبیا اور الجزائر وغیرہ کو بھی اس نعمت سے نوازا ہے۔ انہیں تیل کیساتھ آبی وسائل، زرخیز زمین، قدرتی معدنیات اور گیس وغیرہ بھی بخشا ہے۔ مگر مذکورہ ممالک سیاسی آمریت ، سماجی غربت اور ترقیاتی پسماندگی کا شکار ہوکر رہ گئے جبکہ خلیجی ممالک نے اپنے قدرتی وسائل اپنے معاشروں کی ترقی کیلئے وقف کئے رکھے۔
ایسے وقت میں جبکہ کوئی عرب ملک آپ کو ایسا نہیں ملے گا جہاں جاری ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ خلیجی ممالک نہ کررہے ہوں۔ آپ کو کوئی ایسا عرب ملک نظر نہیںآئیگا جس کی تجوریاں خلیجی ممالک کے عطیات اور بچت فنڈ سے معمور نہ ہوں۔ خلیجی ممالک کو اس کے بدلے صرف ایک فائدہ حاصل ہورہا ہے اور وہ ہے احسان کے انکار کا۔
ایسے عالم میں جبک کئی انقلابی عرب حکمرانوں اور متعدد نظریات کے علمبرداروں نے مسئلہ فلسطین کو سیاسی کاروبار کیلئے استعمال کیا اور فلسطینیوں کو نعروں او رنامرادیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ دوسری جانب خلیج کے عوام اور حکام نے تمام بین الاقوامی تنظیموں میں مسئلہ فلسطین کی تائید و حمایت کی انتہا کررکھی ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو دامے درمے قدمے سخنے تعاون دیا۔ انہوں نے فلسطینی تارکین کو اپنے یہاں روزگار کے مواقع فراہم کئے۔ انہیں خیموں کی زندگی سے نجات دلائی۔ معاشی تنگی اور بدامنی کی مصیبت سے نجات دلائی۔ اسکے باوجود خلیجی میڈیا یہ دیکھ کر حیرت زدہ ہے کہ مخالف مظاہروںمیں امریکہ اور اسرائیل کے پرچم کیساتھ خلیجی ممالک کے پرچم نذر آتش کئے جارہے ہیں۔ خلیجی عوام انکے فرمانرواﺅں اور انکے حکمرانوں کے خلاف دشنام طرازی ہورہی ہے جبکہ جھوٹے نعرے ، غداری اور پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کی عظمتوں کے گن گائے جارہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭ 

شیئر: