ریاض...... انجمن تحفظ صارفین کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدلرحمن القحطانی نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں سالانہ 50 ارب ریال مالیت کی غذائی اشیاء ضائع ہورہی ہیں۔ یہ مملکت میں کل غذا کا 30 فیصد ہیں۔ صارفین نئے حالات سے خود کو ہم آہنگ کریں اور اخراجات کم کریں۔ انہوں نے کہا کہ صارفین صف بستہ ہوکر استحصال پسند تاجروں کو ٹھکانے لگا سکتے ہیں۔ صارفین بہت بڑی طاقت ہیں، ہمارے یہاں بعض لوگ استحصال پسند تاجروں کا اقتصادی بائیکاٹ دبنگ انداز میں شروع کرتے ہیں لیکن چند ہفتے بعد ہی ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ تحفظ صارفین انجمن کا کام دکانوں کو بند کرانا نہیں بلکہ صارفین میں آگہی پیدا کرنا اور ان کی شکایات و صول کرکے مناسب حال کارروائی کرنا ہے۔ القحطانی نے توجہ دلائی کہ سعودی مارکیٹ میں نقلی فاضل پرزوں، ٹائر ، الیکٹروک آلات اور دیگر اشیاء کے ذریعے صارفین سے اربوں ریال ہڑپنے والا مافیا پنپ رہا ہے۔ یہ بڑا پیچیدہ اور خطرناک ہے۔ نادانی کے باعث بہت سارے لوگ اس کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ تحفظ صارفین انجمن سادہ لوح صارفین کے حقوق کا دفاع کرے گی۔ صارفین کو بھی کفایت شعاری کی پالیسی اپنانا ہوگی، اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن مارکیٹ ہی آئندہ برسوں کے دوران مملکت کی پہچان بنے گی۔