جدہ .... مملکت میں سیاحتی ویزوں کے اجراءکےلئے مقررہ کمیٹی نے قوانین کو حتمی شکل دے دی ۔ 25 برس سے زائد عمر کی خاتون کو بغیر محرم کے سیاحتی ویزہ جاری کیا جاسکے گا ۔ مقررہ عمر سے کم عمر خاتون کےلئے ولی الامر کا ساتھ لازمی ہوگا ۔ سیاحتی کمپنیوں کے ذریعے گروپ کی صورت میں ویزے جاری کئے جائیں گے ۔ عکاظ اخبار کی اطلاع کے مطابق مملکت میں قومی سیاحتی کمیٹی نے بیرون ملک سے مملکت کی سیاحت کےلئے آنے والوں کےلئے قواعد و ضوابط مقرر کئے ہیں جن کے مطابق عمرہ کمپنیوں کے طرز پر سیاحتی کمپنیاں قائم کی جائیں گی جن کے بیرون ملک مقررہ ایجنٹس ہو نگے ۔ سیاحتی کمپنیوں کو ویزوں کا اجراءانکے طلب کے مطابق کیاجائیگا ۔ ویزے کی مدت 30 دن ہو گی ۔ انفرادی سیاحتی ویزے جاری نہیں کئے جائیں گے ۔ سیاحتی کمپنیاں اپنے سیاحوں کی ذمہ دار ہونگی ۔سیاحوں کو مملکت میں مقررہ قواعد کے مطابق رہائش اور ٹرانسپورٹ کے علاوہ مختلف مقامات پر لے جانے اور مقررہ وقت کے اندر انکی واپسی کے ذمہ دار ی سیاحتی کمپنیوں کے پر ہوگی ۔ جن کمپنیوں کے سیاح مقررہ وقت پر نہیں لوٹیں گے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔ ایسی کمپنیاں جن کے زیر انتظام آنے والے سیاح مملکت میں سلپ ہو جائیں گے ان پر لاز م ہو گا کہ وہ 24 گھنٹے کے دوران سلپ ہونے والے سیاحوں کی رپورٹ متعلقہ ادارے میں کریں ۔ اگر کسی کمپنی کے زیر انتظام آنے والے 100 سیاح ایک برس کے دوران مملکت میں سلپ ہوجائیں گے تو اس کمپنی کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی جائیگی ۔ قومی ورثہ برائے سیاحتی کمیٹی کے ذرائع نے مزید کہا کہ ایسی خواتین جن کی عمر 25 برس سے کم ہے وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سیاحتی ویزے کےلئے درخواست جمع کر واسکتی ہے ۔ وہ خواتین جن کی عمر 25 برس سے زائد ہے انہیں محرم کی ضرورت نہیں تاہم انہیں بھی انفرادی ویزہ جاری نہیں کیاجائیگا ۔ سیاحوں کو مختلف زبان کے ماہر اور مملکت کی تاریخ و مختلف مقامات کے بارے میں واقفیت رکھنے والوں کی خدمات فراہم کی جائیں ۔ قومی سیاحتی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ قوانین میں مزید کہا گیا ہے کہ مملکت میں رائج اسلامی قوانین کی پابندی کرنا ہر سیاح پر لازم ہو گا ۔ سیاحتی کمپنیاں اپنے بیرون ملک ایجنٹوں کو اس امر سے مطلع کریں گی کہ مملکت کی سیاحت پر آنے والوں کو مقامی قوانین سے مطلع کریں اور ان پر عمل کرنے کی یقین دہانی کروائیں ۔ سیاحتی کمپنیاں مقررہ کمیٹی کو اپنے ٹور پروگرام سے مطلع کریں گی اور اسکی باقاعدہ اجازت حاصل کرنے کی پابند ہونگی ۔