پاکستان کو صوبائی تعصبیت سے بالا ہوکر چلایا جائے، اسفند یارولی
ملک کے 4ہمسایہ ممالک میں سے صرف چین سے تعلقات خوشگوارہیں، معاشرے میں تشدد پسندی رواج پارہی ہے، تقریب سے خطاب
ریاض (ذکاءاللہ محسن)اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کے اعزازمیں تقریبات پروگرام کے تحت ریاض میں عشائیہ دیا گیا جس میں کارکنان کی بڑی تعداد کے شانہ بشانہ سیاسی جماعتوں کے ارکان بھی شریک ہوئے۔ عوامی نیشنل پارٹی پاکستان کے مرکزی صدر اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور یہ کہ انکی سیاسی جماعت گزشتہ 6ماہ سے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی آرہی ہے کہ ان مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے۔ وہ گزشتہ رات عوامی نیشنل پارٹی ریاض کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے میں عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی صحیح سمت متعین نہیں اور یہ کہ ہمارے ملک کے اپنے 4ہمسایہ ممالک میں سے صرف چین سے تعلقات خوشگوارہیں۔ ہمارے معاشرے میں تشدد پسندی رواج پارہی ہے۔ نوجوانوں میں برداشت ختم ہوتی جارہی ہے اور لسانی اورمذہبی فسادات سکون برباد کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی تعصبات سے بالاتر ہوکر یہ ملک ایک وفاقی اکائی کے طور پر چلایا جانا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور افغانستان ہردو کی امن و سلامتی دوسرے سے مربوط ہے۔ دونوں کو باہمی مذاکرات میں چین کو ضامن بنانا چاہئے۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ انکی سیاسی جماعت کے اصرار کے باوجود مرکزی حکومت اسے سی پیک منصوبے میں واقع صنعتی مقامات کی فہرست مہیانہیں کررہی۔ جس طرح چین نے تبت اور زنجیانگ میں اپنے مسائل پر قابوپایا ہے اسی حکمت عملی سے پاکستان کی مرکزی حکومت کو بلوچستان اور فاٹا میں اپنی مشکلات حل کرنی چاہئیں۔ اسفندیار ولی نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ فاٹا کو مرکزی دھارے میں شامل کیا جائے۔ پاکستان کی معدنیات کا 75فیصد فاٹا میں ہے۔ اسے وفاق کا حصہ بنانے سے نہ صرف وہاں معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا بلکہ دہشتگردی کا خاتمہ بھی ہوجائیگا۔