Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میگنیشیم کا زیادہ استعمال میگرین سردرد سے بچاؤ کے لیے اہم ‎

میگرین سر میں شدید درد کی کیفیت کا نام ہے جو سر کے  ایک یا دونوں اطراف میں ہوتا ہے ۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سب سے بنیادی وجہ جسم میں موجود کیمیکل سیروٹونن کی مقدار میں تبدیلی واقع  ہونا ہے ۔ سیروٹونن لیول  بڑھ  جانے سے شریانیں سکڑنے لگتی ہیں جبکہ سیروٹونن لیول کم ہو  جانے سے شریانوں پر ورم آجاتا ہے جو تکلیف کا باعث بنتا ہے ۔ میگرین کا علاج ادویات کے ساتھ ممکن ہے تاہم   صحت مند عادات اپنا کر اور طرز زندگی میں مثبت تبدیلی لاکر اس درد کو خود سے دور رکھا جا  سکتا ہے ۔ 
غذا  میں میگنیشیم کا زیادہ سے زیادہ استعمال میگرین  اٹیک کو ہونے سے روکتا ہے ۔ 2001 میں شائع ہونے والی سردرد سے متعلق ایک رپورٹ کے مطابق محض ایک گرام انٹراوینس میگنیشیم سلفیٹ میگرین کے علاج کیلئے بہترین ، با حفاظت اور قابل برداشت دوا ہے ۔ 
2013 میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق میگنیشیم کا روزانہ استعمال میگرین سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ 
2014 میں شائع ہونے والے جرنل آف نیورل ٹرانسمیشن میں ریسرچرز کا کہنا ہے کہ میگرین کے مریضوں میں میگنیشیم کی کمی پائی جاتی ہے جو مرض کی شدت کو بڑھا سکتی ہے۔  سپلیمنٹ کی شکل میں میگنیشم کا استعمال اس مرض کے علاج کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔ سپلیمنٹ کی صحیح مقدار کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری  ہے ۔ اس کے علاوہ  میگرین سے متاثرہ افراد ایسی غذائیں جن میں قدرتی طور پر میگنیشم موجود ہوتا ہے اپنی روزمرہ کی غذا کا حصہ بنائیں .  ہرے پتوں والی سبزیاں ،  کدو، بادام ، دہی ، کالے چنے ، کیلے اور ڈارک چاکلیٹ  وغیرہ میگنیشیم فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو میگرین کی شدت کو کم کر کے  آرام فراہم کرتی ہیں . 

شیئر: