Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوت سنگھ سدھو سپریم کورٹ سے بری

نئی دہلی۔۔۔۔۔جسٹس جےچیلامیشور اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے 30 سال پرانے معاملہ میں سدھو کو غیر ارادتاً قتل کے معاملہ میں بری کر دیا۔عدالت  نےان پردفعہ 323 کے تحت صرف ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔بنچ نے گذشتہ 18 اپریل کو اس معاملہ میں تمام متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کررکھا تھا۔ سماعت کے دوران سدھو کے وکیل آر ایس چیمہ نے پنجاب حکومت کے وکیل کی طرف سے سدھو کو قتل کا مجرم بتائے جانے پر احتجاج کیا تھا۔اس معاملہ میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے سابق کرکٹر کو 3 سال کی سزا سنائی تھی۔ سدھو نے سزا کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔ گزشتہ 12 اپریل کو ہونے والی سماعت کے دوران سدھو کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا تھاجب ریاستی حکومت نے سابق کرکٹر کو روڈریز کے معاملہ میں مجرم قرار دیا تھا۔پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ 2006 میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے سدھو کو ملی سزا برقراررکھی جائے۔خیال رہے 1988 میں سدھو کا پٹیالہ میں کار سے جاتے وقت گرنام سنگھ سے جھگڑا ہوگیاتھا۔ الزام ہے کہ ان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی اور بعد میں گرنام سنگھ کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد پولیس نے سدھو اور ان کے دوست روپندر سنگھ سندھو کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - -مودی نے عوام کے 19لاکھ کروڑ لوٹ لئے

شیئر: