Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رمضان میں بدترین دشمن ” نفس“ کو قابو کرنے کا اہتمام کیا جائے، امام حرم

مکہ مکرمہ ..... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر سعود الشریم نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ وہ اپنے بدترین دشمن نفس کو ماہ رمضان المبارک کے دوران قابو کرنے کی کوشش کریں۔ نفس کو مباح اشیا ءزیادہ سے زیادہ کرنے کی طرف جانے سے روکیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کا ایقان آفریں خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ زمانہ بھی چکی کی طرح گھومتا ہے ۔ لوگ اچھے ، برے کام کم زیادہ کرنے والے ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ سونے ، کچھ لوگ سنجیدگی، کچھ لوگ ہنسی مذاق کو اپنی پہچان بنا لیتے ہیں۔ نیک بخت ہیں وہ لوگ جو مبارک موسم کو غنیمت شمار کرکے ان سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ برکتوں اور نیکیوں کے اوقات میں اللہ سے رجوع کرکے اللہ کے حضو رسجدہ ریز ہوکر اپنی کمزوریوں ، اپنی خطاﺅں اور گناہوں سے پاکی حاصل کرلیں۔ امام حرم نے کہا کہ ہم لوگ ان دنوں رمضان کی مبارک ساعتوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل کیا گیا۔ یہ لوگوں کی ہدایت اور انہیں حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والے واضح دلائل سے مزین کرکے بھیجا گیا ہے۔ یہ بھلائی، روزے ، نماز، رحمدلی ، صلہ رحمی ، نفسانی خواہشات کو لگام لگانے ، نفس کو قابو کرنے اور اسے برائیوں کے دائرے سے نکال کر اچھائیوں کے دائرے میں لانے والا مہینہ ہے۔ یہ القرآن اور سخاوت کا مہینہ ہے۔ امام حرم نے کہا کہ ہمیں دولت ، اہل و عیال کے افکار نے اپنے دلوں کو ہدایت کی چمک سے روشن کرنے سے روک رکھا ہے۔ بعض دل سخت ہوتے ہیں۔ انہیں رمضان سے رحمدلی کی خوبی حاصل کرنی ہوگی۔ بعض مالدار ، تنگ ہاتھ ہوتے ہیں انہیں رمضان میں صدقہ و خیرات کرکے دولت کی محبت سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔ بعض زبانیں تیز ہوتی ہیں۔ انہیں رمضان میں اچھی باتوں کا عادی بناناچاہئے۔ بعض لوگ کسلمند ہوتے ہیںانہیں رمضان سے طاقت، عزیمت، ہمت اور نشاط حاصل کرنی چاہئے۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ لوگ رمضان میں عبادت کو اسکی صحیح روح کیساتھ انجام دیں۔ عادتاً کوئی بھی کام نہ کریں۔ امام حرم نے کہا کہ رمضان کے دوران مسلمانوںکے یہاں طاقت کے پیمانے بلند ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالمحسن القاسم نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہاکہ رمضان کے اندر انسان کو دعاﺅں کی قبولیت کی ایسی ساعتیں ملتی ہیں جو سال کے دیگر مہینوں میں نصیب نہیں ہوتیں۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ان ساعتوں سے بھرپورفائدہ اٹھا کر اپنے من کی باتیں اللہ کے حضور رکھ کر انہیں منوانے کاا ہتمام کریں۔ امام القاسم نے توجہ دلائی کہ رمضان المبارک کے رات اور دن تیزی کیساتھ گزر جائیں گے۔ سال کے دیگرمہینے بھی تیزی سے آتے اور چلے جاتے ہیں۔ تمام مسلمان رمضان کی ایک، ایک ساعت سے استفادے کا اہتمام کریں۔ یہ سب سے معزز اور پاکیزہ مہینہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کو بڑے اعزاز بخشے ہیں۔ یہی وہ مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو منصب نبوت پر سرفراز کیا۔ یہی وہ مہینہ ہے کہ کتاب ہدایت قرآن پاک نازل کی۔ یہی وہ مہینہ ہے جس میں روزے فرض ہوئے۔ یہ برکتوں، نعمتوں اور اچھائیوں کا ماہ عظیم ہے۔ یہ صدقات و خیرات ، مغفرت طلبی گناہوں سے چھٹکارا حاصل کرنے والا مہینہ ہے۔ اسکے دنوں میں روزے رکھے جاتے ہیں اور رات کے وقت عبادت کرکے جنت کے دروازے کھلوائے جاتے ہیں اوردوزخ کے دروازے بند کرائے جاتے ہیں۔ امام القاسم نے کہا کہ زکوة اور صدقات سے دولت پاک ہوتی ہے اور بڑھتی بھی ہے۔ تمام مسلمان ماہ مبارک کے روزے رکھ کر خدا ترسی، قرآن کریم کی تلاوت ، عمرے ، صلہ رحمی اور اعمال صالحہ کواپنی پہچان بنائیں۔

شیئر: