الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر لیگی کارکنان ناخوش نظر آرہے ہیں اور اسے ٹوئٹر پر کڑی تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔
سینئر صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے ٹویٹ کیا : دنیا بھر میں کہیں بھی امیدواروں کو اپنے دورِ حکومت میں کیے گئے ترقیاتی کاموں کی تشہیر سے منع نہیں کیا جاتا بلکہ اچھے کاموں کو سامنے لانا جمہوری عمل میں پسندیدہ ہے۔ امیدواروں کو ترقیاتی کاموں کو سامنے لانے سے روکنا ایک دھاندلی ہے اور یہ صرف پنجاب کے لئے ہے۔
رابیعہ آفتاب نے ٹویٹ کیا : شاید پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ترقیاتی کاموں کو ایک جرم سمجھا جاتا ہے۔ انھیں مکمل کرنے والوں کو سزا دی جاتی ہے اور جنکی تشہیر پر کبھی سپریم کورٹ کبھی الیکشن کمیشن پابندی لگاتا ہے۔
عمران ملک کا کہنا ہے : نون لیگ کو اپنی کارکردگی کی تشہیر کی ضرورت نہیں ہے۔ملک کے سب سے بڑے مسائل لوڈشیڈنگ،دہشتگردی،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری وغیرہ انہی پانچ سالوں میں ختم ہوئے ہیں اور یہ بات پاکستان کا بچہ بچہ جان چکا ہے۔
ریاض خان نے کہا : پہلے یہ کہا کہ غیرملکی مبصرین کو الیکشن کی مانیٹرنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ، اب یہ کہ پارٹی الیکشن کیمپین کے دوران اپنا پانچ سالہ کارکردگی کا ذکر نہ کرسکیں گی ۔ یعنی نالائق کو ایڈوانٹیج ۔
حسن خان نے ٹویٹ کیا : الیکشن کمپین کے دوران کوئی ترقیاتی کام کروانا یا آفر کرنا تو دھاندلی ہوسکتا ہے لیکن اپنے پہلے کیے گئے ترقیاتی کاموں کا حوالہ دینا یا وعدہ کرنا دھاندلی نہیں سٹریٹیجی ہوتی ہے۔ ہاں جن کے پاس ایسے کوئی کام نہیں صرف الزامات ہیں ان کے لیے یہ اچھی رعایت ہے۔
فیصل ملک نے طنزیہ انداز اختیار کیا : اب کوئ امیدوار مونچھوں سے ٹرک کھینچ کر دکھائے گا تو کوئ دونوں ہاتھ چھوڑ کر سائیکل چلائے گا۔ کیونکہ ترقیاتی کاموں کی تشہیر کرنا منع ہے اور کھوکھلے نعروں سے ووٹ لینا مشکل۔
سعود سمی نے ٹویٹ کیا : ضابطہ اخلاق میں اب کارکردگی کا ذکر کرنے پر پابندی لگے یا نہ لگے، یہ سب جان گئے ہیں کہ تحریک انصاف کارکردگی کی پچ پر کھیلنے کو تیار نہیں۔
وقار احمد کا کہنا ہے :کیا یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ وہ بتائے کیا بولنا ہے ، کیا نہیں ؟ کس پہ بات کرنی ہے ، کس پہ نہیں ؟ آئینی طور پر الیکشن کمیشن کی ذمہ داری صاف شفاف الیکشن کروانا ہے۔
عباس اکبر کے مطابق : سوائے ن لیگ کے کسی اور جماعت نے کوئی قابل ذکر کارنامہ انجام نہیں دیا،اس لیے الیکشن کمیشن نے خلائی مخلوق کے کہنے پر کارکردگی دکھانے پر پابندی لگائی ہے.