Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نقیب قتل کیس‘ راؤ انوار کے گرد گھیرا تنگ

کراچی:  انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو 10 جولائی کو سنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق راؤ انوار کی درخواستِ ضمانت کی سماعت کے دوران اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔ مقدمہ کے مدعی صلاح الدین پہنور ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ کو ساتھیوں سمیت دن 3 بج کر 21 منٹ پر جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ راؤ انوار نے مقابلے سے دو گھنٹے پہلے ہی 1 بج کر 21 منٹ پر پریس کانفرنس میں نقیب اللہ اور دیگر ساتھیوں کے قتل کی تصدیق کی۔ مقابلہ بعد میں کیا گیا تو ملزمان کے قتل کی تصدیق پہلے کیسے کی جاسکتی ہے؟  درحقیقت راؤ انوار مقابلے کے وقت جائے وقوع پر موجود تھے ۔
صلاح الدین پہنور ایڈووکیٹ نے کہا کہ راؤ انوار نے ہی میڈیا نمائندوں کو فون کرکے جعلی مقابلے سے متعلق آگاہ کیا اور جائے وقوع پر بلایا۔ پولیس نے تحقیقات میں بھی راؤ انوار کو ملزم قرار دیا، راؤ انوار نے اس سے پہلے بھی کئی جعلی مقابلے کیے ہیں جس کی تصدیق پولیس حکام نے تفتیش کے دوران کی ہے ، راؤ انوار ہائی پروفائل ملزم ہیں ان کی ضمانت منظور نہ کی جائے ۔

شیئر: