Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت کے تاریخی فیصلے اور جمعہ کا دن

اسلام آباد:  عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلوں کی ایک تاریخی اور مسلمہ اہمیت ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے ایک اتفاق ہے کہ پاکستان میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کیے گئے اکثر اہم فیصلے جمعہ کے روز جاری کیے گئے۔ذرائع کے مطابق پانام لیکس 2 برس قبل منظر عام پر آیا تھا جس کی وجہ سے پوری دنیا کی سیاست پر اثرات مرتب ہوئے تھے۔ اسی دوران اہم انکشافات پر مبنی دستاویزات میں موجود ہزاروں آف شور کمپنیوں میں نواز شریف کے بچوں کی کمپنیوں سے متعلق بھی تفصیلات سامنے آئیں جس کے بعد یہ معاملہ نہ صرف سیاست کا اہم ترین موضوع بنا بلکہ اسے عدالت میں بھی لے جایا گیا جس کے نتیجے میں بالآخر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ نواز شریف کی سیاسی زندگی کے متعلق یہ اہم فیصلہ 28 جولائی 2017ء کو جمعہ ہی کے روز سنایا گیا تھا۔علاوہ ازیں ن لیگ کے رہنما جاوید عباسی کی جانب سے جہانگیر ترین اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی تھی۔ جس پر عدالت نے 15 دسمبر 2017ء کو جمعہ ہی کے روز عمران خان کو اہل اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کو نااہل قرار دے دیا تھا۔اسی طرح تحریک انصاف کے نااہل قرار دیے گئے رہنما جہانگیر ترین سمیت کئی دیگر افراد نے عدالت عظمیٰ میں نااہلی کی مدت کے تعین کے لیے درخواستیں جمع کرائی جس پر عدالت کا فیصلہ 13 اپریل 2018ء کو جمعہ ہی کے روز سنایا گیا جس کے تحت نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار پائے۔واضح رہے کہ جمعہ ہی کے روز کیے گئے اہم عدالتی فیصلے صرف نواز شریف کے خلاف نہیں آئے بلکہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جستس افتخار چودھری کی بحالی اور پی سی او کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ بھی جمعہ کے روز ہی سنایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - - -شریف خاندان سے متعلق اہم فیصلہ تاخیر کا شکار

شیئر: