عام انتخابات کے نتائج پر پاکستان تحریک انصاف کے سوا دیگر تمام جماعتوں نے دھاندلی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین بھی نتائج سے مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔
عائشہ سید نے ٹویٹ کیا : پورے کراچی میں جہاں جہاں ہمارے ایم ایم اے کے امیدوار جیت رہے تھے تمام جگہوں سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو رزلٹ دیے بغیر باہر نکال دیا گیا ہے۔
منصور احمد نے کہا : اس وقت پاکستان میں بھاری دھاندلی جاری ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو ماسوائے پاکستان تحریک انصاف کے پولنگ اسٹیشنز سے نکال دیا گیا ہے۔ یا تو نتائج کو روک لیا گیا ہے یا پھر پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 پر نہیں دیا جا رہا۔
احتشام خالق وسیر نے ٹویٹ کیا : پی ایس 25 سکھر میں تمام پولنگ اسٹیشنز کے رزلٹ کو روک کر رکھا ہوا ہے اور ابھی تک کوئی بھی حتمی نتیجہ موصول نہیں ہوا۔
بلال رضوان نے کہا : نتائج میں شدید دھاندلی کی جارہی ہے۔ ہم ایسے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔
حمزہ رضوان کا کہنا ہے : تمام پولنگ ایجنٹس کو ریٹرننگ افسر کے آفس سے نکال دیا گیا ہے اور انہیں نتائج بھی نہیں دیے گئے۔
ذیشان ملک نے ٹویٹ کیا : 2013 کے عام انتخابات میں دس بجے تک ستر فیصد نتائج کا حتمی اعلان کردیا گیا تھا اور اب دس فیصد نتائج کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔ نتائج کو پولنگ ایجنٹس کو دینے سے انکار کیوں کیا گیا؟ لوگوں کے مینڈیٹ کو کسی قسم کی تبدیلی اور جاننے کے بغیر سامنے آنا چاہیے۔
جواد حیدر کا کہنا ہے : ان تمام اداروں کے لئے شرم کا مقام ہے جو نون لیگ اور دیگر پارٹیوں کے خلاف دھاندلی میں ملوث ہیں۔
زرمک آصف نے ٹویٹ کیا : مجھے ان لوگوں پر حیرت ہورہی ہے جو اس بات پر حیران ہیں کہ تحریک انصاف کیسے جیت گئی۔ آخر انہیں اس کے علاوہ کیا امید تھی؟ عمران خان کو پہلے ہی وزیراعظم منتخب کرلیا گیا تھا ۔ انتخابات کا انعقاد تو صرف ایک دکھاوا تھا۔
بلال شیخ نے کہا : ہم الیکشن چاہتے تھے لیکن آپنے سلیکشن کرلی۔