لاکھوں فرزندان اسلام آج حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرینگے
منیٰ..... لاکھوں عازمین نے اتوار کو منیٰ میں یوم ترویہ عبادت اور مناجات میں گزارا ۔ فرزندان اسلام پیرکو حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرینگے۔ مسجد نمرہ میں ایک اذان اور 2 اقامتوں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نماز جمع تقدیم ادا کرینگے اور حج کا خطبہ سنیں گے۔ بعدازاں سورج غروب ہونے تک وقوف ہوگا۔ جہاں لاکھوں عازمین دعاو مناجات میں وقت گزاریں گے۔ سورج غروب ہونے کے بعد مزدلفہ کیلئے روانہ ہونگے جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاءپڑھیں گے۔فجر کے بعد مشعر الحرام میں وقوف کرینگے۔ منیٰ میں اتوار کو دن بھر عازمین کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ حکومت کی جانب سے حج منصوبہ نافذ کرنے پرمامو رتمام اداروں نے عازمین کے استقبال کیلئے تیاریاں مکمل کرلی تھیں۔ مکہ مکرمہ سے منیٰ تک عازمین کی آمد کا سلسلہ انتہائی پرسکون رہا۔عازمین قافلوں کی شکل میں منیٰ پہنچتے رہے۔ محکمہ ٹریفک نے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کررکھی تھی۔ وزیر داخلہ کی ہدایت پر تمام سیکیورٹی اداروں نے مشترکہ منصوبے پر عمل کیا۔ وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف اور گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل کی براہ راست نگرانی میں عازمین کو مکہ مکرمہ سے منیٰ منتقل کیا گیا۔ منیٰ میں خیمہ بستی کو تمام سہولتوں سے پہلے ہی آراستہ کردیا گیا تھا۔اتوار کی شام تک 19لاکھ81ہزار 771عازمین منیٰ پہنچ چکے تھے۔ محکمہ شماریات کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ بیرون مملکت سے 17لاکھ 58ہزار 534عازمین منیٰ پہنچ چکے جبکہ اندرون ملک سے 2لاکھ 7ہزار 927عازمین مشاعر مقدسہ پہنچے۔ ان میں سے ایک لاکھ14ہزار 645سعودی شہری ہیں جبکہ 93ہزار 282غیر ملکی ہیں۔ امسال عازمین کی حتمی تعداد وقوف عرفہ کے بعد جاری کی جائیگی۔ اندرون مملکت سے مجموعی طور پر 2لاکھ 38ہزار 161عازمین کو حج کی اجازت نامے جاری ہوئے۔داخلی عازمین کو مشاعر مقدسہ منتقل کرنے کیلئے 27ہزار 859گاڑیوں کو اجازت نامے جاری ہوئے۔ دریں اثناء وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل منصور الترکی نے بتایا کہ امسال حج منصوبے کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا ۔ مکہ مکرمہ سے منیٰ روانگی میں کوئی رکاوٹ پیش نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ امسال ٹریفک کی روانی گزشتہ سال سے زیادہ بہتر ہے۔ مکہ مکرمہ، منیٰ اور مشاعر مقدسہ میں ممکنہ بارش اور سیلاب کےلئے جامع منصوبہ تیار کرلیا۔ منیٰ میں آنے والے عازمین دن بھر جمرات پل کا جائزہ لیتے رہے۔ جمرات پل انتظامیہ نے ہر سال کی طرح امسال بھی اعلان کیا ہے کہ حجاج کرام کو سامان سمیت پل تک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حج منصوبے کے مطابق حجاج مزدلفہ سے منیٰ آکر پہلے اپنے خیموںمیں جائیں گے جہاں وہ اپنا سامان رکھیں گے اور پھر طے شدہ جدول کے مطابق اپنے طے شدہ وقت پر رمی کےلئے نکلیں گے۔ حج انتظامیہ نے عازمین کی سہولت کےلئے تمام کیمپوں میں ٹی وی اسکرین نصب کردی ہے جہاں وہ جمرات کی رمی براہ راست دیکھ سکیں گے۔ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ عازمین رمی کےلئے اپنے خیموںسے نکلنے سے پہلے رش کا اندازہ کرلیں گے۔ حج انتظامیہ نے ضیوف الرحمن کی سہولت اور آسانی کےلئے رمی جمرات کے لئے ہر گروپ کے لئے وقت کا تعین کر رکھا ہے جس کی پابندی کرنے سے عازمین آسانی سے رمی کرسکیں گے۔ دوسری جانب وزارت صحت نے بھی جامع حکمت عملی مرتب کررکھی ہے۔ مشاعر مقدسہ میں تمام اسپتالوں کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ مشاعر مقدسہ میں مرکزی اسپتالوں کے علاوہ صحت مراکز اور گشتی امدادی ٹیمیں دن بھر کام کرتی رہیں۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے منیٰ اور عرفات میں اسپتالوں نے بھرپور تیاریاں کررکھی ہیں۔ وزارت صحت کی طبی ٹیم کے علاوہ نیشنل گارڈز اور وزارت دفاع کے تحت کام کرنے والی طبی ٹیمیں بھی مشاعر مقدسہ میں مختلف خدمات انجام دیتی رہیں۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ حج ایام میں مشاعر مقدسہ کا موسم خوشگوار رہیگا۔ منیٰ ، عرفات اور مزدلفہ کے علاوہ مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت میں قدرے کمی ہوگی۔ مشاعرمقدسہ کی فضا آلودگی سے پاک ہے۔ دریں اثناء محکمہ شہری دفاع نے منیٰ اور عرفات کے علاوہ مزدلفہ میں اپنے مستقل اور ہنگامی مراکز قائم کررکھے ہیں جہاں کام کرنے والے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ محکمہ شہری دفاع نے عرفات میں عازمین کی سلامتی یقینی بنانے اور ہنگامی حالات کیلئے خصوصی تدابیرکا اہتمام کررکھا ہے۔ شمیسی چیک پوسٹ پر کام کرنے والے اہلکاروں نے غیرقانونی عازمین کے انسداد کیلئے خصوصی تدابیر اختیار کررکھی ہیں۔اندرون ملک سے مکہ مکرمہ پہنچنے والے حج قافلو ں کی چیکنگ ریکارڈ وقت میں نمٹانے کیلئے عملے کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا۔شمیسی چیک پوسٹ ہفتہ اوراتوار کی درمیانی شب سے لیکر یوم وقوف عرفہ تک اپنی کارروائیاں انجام دیتی رہیگی۔وزارت تعلیم کے تحت مشاعر مقدسہ میں ننھے عازمین کیلئے خصوصی نرسریاں قائم کی گئی ہیں یہاں مختلف مقامات پر 9نرسریاں قائم کی گئی ہیں جن میں 270سے زیادہ خواتین اہلکار تعینات ہیں۔حج مناسک ادا کرنے والے عازمین اپنے بچوں کو ان نرسریوں میں رکھ سکتے ہیں۔ یہ نرسریاں 24گھنٹے کام کرتی ہیں۔