Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین شریفین سمیت مملکت میں عیدالاضحی کے اجتماعات

مکہ مکرمہ/مدینہ منورہ ، جدہ .... حرمین سمیت مملکت کے تمام شہروں اور قصبوں میں عیدالاضحی کی نمازادا کی گئی ۔ مختلف شہروں میں مقیم اور مقامی افراد کی بڑی تعداد نے نما ز عید مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ادا کی ۔ تفصیلات کے مطابق مسجد نبوی الشریف میں عید الاضحی کا خطبہ شیخ صلاح بن محمد البدیر نے جبکہ حرم مکی الشریف میں شیخ فیصل غزاوی نے دیا اور نماز عید پڑھائی ۔ خطیب حرم نے عید الاضحی کے خطبے میں فرزندان اسلام کو تقوی اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا خالق کائنات کی اطاعت کرتے ہوئے منکرات سے اجتناب برتیں ۔شیخ حرم نے ذوالحجہ کے 10 دنوں کی فضیلت بیان کرنے کے بعد کہا آج ذوالحجہ کے پہلے عشرے کا آخری دن ہے جورب کائنات کے نزدیک بہترین ایام ہیں جن میں سب سے بڑا اور اعظم دن دسواں ذوالحجہ یعنی عید الاضحی کا ہے ۔ خالق کائنات نے ہر قوم کےلئے ایک خوشی کا دن رکھا ہے اور ملت اسلامیہ کےلئے 2 خوشی کے دن ہیں جن میں عید الفطر اور عیدالاضحی کا دن ہے ۔ عالم اسلام کوعید الاضحی کی خوشی کا دن مبارک ہو ۔ شیخ غزاوی نے مزید کہا عید کا دن ہمارے لئے خوشیاں لاتا ہے ۔ اسلام امن و اخوت کا پیغام دیتا ہے ۔ رشتہ داروں اور قریبی عزیز و اقارب ، پڑوسیوں اور دوستوں سے اخوت و ملنے ملانے کا دن ہے آج کے دن دلو ں میں بغض و عناد ختم کرکے باہمی اخوت و محبت کو فروغ دیں اگر کسی سے کوئی رنجش ہے تو اسے ختم کر کے دلوں کو صاف کر یں ۔ حجاج کرام آج رمی اور قربانی کرنے کے بعد بال منڈواتے اور بیت اللہ کا طواف او ر سعی حج ادا کرتے ہیں جبکہ اہلیان شہر آج سے رب تعالی کی کبریائی بیان کرتے ہوئے سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کرتے ہیں ۔ شیخ حرم نے مزید کہا آج کا دن کس قدر عظمت والا دن ہے کہ دنیا بھر سے آئے ہوئے فرزندان اسلام ایک جگہ جمع ہیں ، ایک لباس میں ملبوس ، ایک ہی رب کی عظمت و کبریائی بیان کرتے ہوئے ایک ہی رسول کی اطاعت میں اور ایک کتاب کی پیروی کرتے ہوئے ایک ہی قبلے کی جانب متوجہ ہوتے ہیں ۔ رب کائنات نے اس امت مسلمہ کوہی یہ شرف بخشا ہے ۔ کیا اس وحدت سے بڑھ کر کوئی اور وحدت ہوسکتی ہے ۔ ہم بحثیت مسلمان ایک ہی رب کے ماننے والے ایک ہی دین ، کتاب ، رسول کے پیروکار ہیں ۔ جب ایک شیخ حج کی نیت سے احرام پہن کر اسکی قیود میں بند ھ جاتا ہے تو وہ لبیک کہہ کر توحید کا اقرار اپنی زبان سے کر رہا ہوتا ہے ۔ لبیک کا اقرار جب ایک حاجی کرتا ہے تو اسکا اختتام " لاشریک لک " یعنی رب تعالی تو واحد و احد ہے تیرا کوئی شریک و ثانی نہیں" ۔یہ جملے دراصل رب کی وحدانیت کے وہ عظیم جملے ہیں جن کے اقرار سے ہم خالق کائنات کی عظمت اور کبریائی کو بیان کرتے ہیں ۔ خالق ارض و سماوات ، خالق کون و مکان ، خالق شجر و ہجر ، خالق بشر و جن کے علاوہ کوئی معبود نہیں ۔ وہ ہی ذات اقدس ہے جو لائق عبادت ہے وہی ذات باری ہے جس نے مشرق و مغرب ، شمال و جنوب ، انسان و جن، سمندر و دریا، موسم اور چرند و پرند ہر شے کی تخلیق کی وہ عظیم مالک ہے جس کا کوئی شریک ہے نہ ثانی ۔ ہم اسکے سوا نہ کسی کی عباد ت کرتے ہیں اور نہ اسکے سوا کسی کےلئے قربانی اور نہ کسی مخلوق کی نذر کرتے ہیں ۔ایک توحید پر قائم جب لبیک لاشریک لک کہتا ہے تو وہ ان تمام اعمال و افعال سے دور ہو جاتا ہے جو جادوگر اور شعبدہ باز کرتے ہیں ۔ جادو گرووں اور شعبدہ بازوں کے افعال قطعی طور پر حرام ہیں ۔ خطیب حرم نے مزید کہا حر م شریف کو رب تعالی نے اہم خصوصیت عطا کی ہے ۔ بیت اللہ رشد وہدایت کا منبع ہے جس کا رب تعالی نے خود اپنی کتاب میں ذکر فرمایا ہے ۔ جن لوگوں کو حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہو ئی ہے انہیں چاہئے کہ وہ اپنے ملکوں کو لوٹیں تو اس طرح پاک وصاف ہو کر جائیں کہ ماضی کے تمام افعال باطلہ جو ان سے سرزد ہو چکے ہوں وہ دوبارہ نہ ہوں ۔ حجاج بیت اللہ اپنے ملکوںمیں جاکر اپنے اہل خانہ ، دوستوں ، رشتہ داروںاور معاشرے کے لئے مثال بنیں ۔آپ لوگوں کو حج کی فضیلت نصیب ہوئی ہے اپنی کتاب زندگی کے ہر صفحہ کو صاف کر کے از سرنو اس کا آغاز کریں کیونکہ آپ لوگ اس رشد وہدایت کے منبع سے ہو کر لوٹ رہے ہو۔ ماضی میں جو اللہ کے سوا کسی کی نذر کرتا تھا یا اللہ کے سوا کسی کی قسم کھاتا تھا اب ان افعال و اعمال سے سچے دل سے توبہ کرے ۔ آج رب کائنات نے ہمیں مناسک حج اکبر کی ادائیگی کا موقع فراہم کیا ہے اس موقع پر ہمیں اپنے ان دینی بھائیوں کےلئے بھی دعا کرنا چاہئے جو دشمنوں کے بہکاوے میں آکر قتل و خون کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں ۔ جو دشمنوں کے افکار کا شکار ہو کر عید کی خوشیاں چھین لینا چاہتے ہیں ہم ان مظلوموں کےلئے بھی دعا گو ہیں جو انتہائی مشکل حالات میں مبتلا ہیں ۔

شیئر: