Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج میں امن و امان سے متعلق خواتین کی ذمہ داری

مہا الشہری ۔ عکاظ
امسال حج موسم میں خواتین موثر شکل میں حصہ لے رہی ہیں۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران خواتین کی شراکت کے مناظردیکھنے میں آئے۔ حج جیسے موسم میں خواتین کی شرکت اشد ضروری ہوگئی ہے۔ خواتین مختلف فرائض احسن شکل میں انجام دے سکتی ہیں بلکہ دے رہی ہیں۔ یہی بات حج انتظامات میں انکی شراکت کا محرک بنی۔ ایک ہزار لڑکیوں اور 3500لڑکوں کو مشاعر مقدسہ میں حجاج کے قیام کے دوران سیکیورٹی انتظامات کیلئے تعینات کیا گیا۔
موجودہ معاشرے میںخواتین کی ضرورت مسلم ہوگئی ہے۔ تمام شعبوں میں خواتین کی اہمیت مانی جانے لگی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خواتین کس قدر موثر ہیں۔ سماجی یکجتہی اور باہمی تعاون کیلئے بھی معاشرے کی صلاح و فلاح میں خواتین کی شراکت بنیاد کے پتھر کا درجہ حاصل کر گئی ہے۔ اس سے معاشرے میں خواتین کی اہمیت تسلیم کرلی گئی۔ خواتین متعدد شعبوں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرکے انکا دست و بازو بن رہی ہیں۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس حقیقت کو ہمیشہ مدنظررکھیں کہ مختلف قسم کے کردار اور نئی اقدار کے دروازے خواتین کیلئے کھولنے سے ان میں ذہنی و جسمانی لیاقت بڑھے گی۔ خواتین یہ دیکھ کر روایتی دائرے سے ہٹ کر ملازمت کے امکانا ت کو قبول کرنے لگیں گی۔ خواتین اس طرح اپنے آپ کو منوا سکیں گی۔ مرد حضرات رفیق کار اور ترقیاتی عمل میں حصہ دار کے طور پر خواتین کے کردار کو د ل و دماغ سے قبول کرلیں گے۔ اس سے ثقافتی سطح پر بھی معاشرے میں تبدیلی آئیگی۔ خواتین و حضرات کی شراکت سے معاشرے کی تعمیر وتشکیل کا ماحول برپا ہوگا۔ یہ تجربہ ثابت کریگا کہ مرد حضرات خواتین کیلئے اور خواتین انکے لئے احترام کے کیا کچھ جذبات رکھتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے تئیں زندگی کے عمل میں مکمل شراکت کو کس حد تک تسلیم کرنے لگے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: