شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں پاک فوج کا ایک اہلکار شہید اور 3زخمی ہوئے۔ اس مناسبت سے ٹویٹر صارفین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
پرویز خان لکھتے ہیں کہ ارض پاکستان کا ایک اور سپوت شہید ہونے پر گہرا رنج ہوا۔ اس نے ہماری حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان دیدی۔ منظور پشتین کہاں ہے اب وہ اس بارے میں کیا کہے گا۔
اریج عباس کہتی ہیں کہ حوالدار احمد خان پاکستان کا دلیر بیٹا تھا۔ وہ شمالی وزیرستان میں شہید ہوگیا۔ اس جیسے جوان ہی مادر وطن کے لئے باعث فخر ہیں۔
حمید مندوخیل کہتے ہیں کہ ایک غریب خاندان کا فوجی جوان شہید ہوا ہے۔
وزیر پشتین کہتے ہیں کہ 2016ءسے اب تک شمالی اور جنوبی وزیرستان میں اس طرح کے 90سے زیادہ واقعات میں شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
شعیب خان کہتے ہیں کہ ہماری دعائیں شہیدوں کے ساتھ ہیں۔ فوج تہیہ کرچکی ہے کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
شہیر سیالوی کہتے ہیں کہ ہمیں فاٹا خصوصاً شمالی وزیرستان میں شہید ہونے والے بے گناہوں کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہئے۔ فوجیوں کیساتھ ان سویلین کو بھی نہیں بھولنا چاہئے جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
فائزہ داﺅ د کہتی ہیں کہ حوالدار نے ایک بیوہ، بیٹے اور 2بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔ دنیا کو معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں عید پر بھی قیمتی قربانیاں دے رہا ہے۔