سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب میں آرام و راحت اور سکون و اطمینان کیساتھ قیام، فریضہ حج کی ادائیگی اور یہاں کی روحانی فضاﺅں سے فیض یاب ہوجانے کے بعدضیوف الرحمن ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اوربری سرحدی راستوں سے اپنے اپنے وطن واپسی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حجاج کو تمام سہولتیں اور مطلوبہ خدمات شایان شان طریقے سے فراہم کی گئیں۔ حجاج نے پل پل ان سے استفادہ کیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے حج انتظامات کی براہ راست نگرانی کا اہتمام رکھا۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ سعودی عرب حجاج کے قافلوں کو منظم کرنے کے سلسلے میں منفرد روزگار تجربے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہا ہے۔ حجاج کو حج شعائر و مناسک کی ادائیگی میں سہولتیں فراہم کرنے کابندوبست کررہا ہے۔ ضیوف الرحمن نے اس حوالے سے مملکت اور اسکی قیادت کے لئے قدرو منزلت اور ممنونیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے نیک نیتی کیساتھ یہ اعترا ف کیا کہ سعودی عرب نے حرمین شریفین اور ان کے زائرین کی خدمت کے اعزاز کا حق ادا کردیا۔
سعودی عرب کی اسلامی خدمات کی تجلیاں اسی طرح اجاگر ہوتی رہتی ہیں۔ اس حوالے سے ضیوف الرحمن کیلئے سعودی عرب کی خدمات سرفہرست ہیں۔مملکت کے پیش نظر امت کے مفادات اور مسلمانان عالم کے مسائل کے حل کی تائید و حمایت ہے۔ مملکت کے علماءصحیح اسلامی عقائد کی ترویج میں قائدانہ کردارادا کررہے ہیں۔ مسلم ممالک میں تعلیمی ادارے بھی قائم کرائے جارہے ہیں۔ سعودی عرب مسلم اقوام ہی نہیں بلکہ قدرتی آفات سے دوچار کسی بھی ملک کے باشندوں کیلئے امدادی و ترقیاتی مدد میں بھی ادنی فروگزاشت سے کام نہیں لیتا۔ مستقبل میں بھی اپنا یہ کردارادا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔