ٹھیلے والے کی بیٹی پروفیسر بن گئی
نئی دہلی۔۔۔۔۔’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘پروگرام کا آغاز دوبارہ شروع ہوگیا۔ اس پروگرام میں سب سے زیادہ مقبولیت اور مرکز نگاہ بننے والی شخصیت کرن تھیں۔ کرن پنجاب کے ضلع امرتسر کی رہنے والی ہیں۔پی ایچ ڈی ہیں، کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تعینات ہیںـ علاوہ ازیں قومی سطح کی جمناسٹ بھی رہ چکی ہیں۔ کرن کو اپنی زندگی میں بہت جدوجہد کرنا پڑاـ۔ان کی کہانی سن کرشاید آپ کی آنکھوں سے آنسو چھلک جائیں۔کرن نے بتایا کہ ہم3 بہنیں اور ایک بھائی ہیں۔ والد رام اجور بیگ بنانے کا کام کرکے بڑی مشقت سے گھر کا خرچ چلایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ انہیں ملازمت مل گئی۔ اسوقت میں چھوٹی تھی۔ کچھ دنوں بعد ان کی ملازمت چھوٹ گئی اور ایک ماہ تک کوئی کام نہ ملنے سے پیسے پیسے کے محتاج ہوگئے اورگھر میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی۔ یہ بتاتے ہوئے کرن کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے۔ کرن کے والد رام اجور نے پیڑپودے ٹھیلے پر رکھ کر فروخت کرنا شروع کیا۔سردی ، گرمی اور برسات میں بھی رام اپنا کام بند نہیں کرتے تھے۔ بخارکی حالت میں بھی ریڑھی لیکر گلی محلے میں پیڑ پودے بیچنے جایا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں ایک دن بھی ٹھیلہ لیکر نہ جاؤں تو گھر والوں کو کھانا نہ ملے۔ رام اجور نے اپنے چاروں بچوں کو محنت مشقت سے پڑھایا اور وہ سبھی ملازمت کررہے ہیں۔کرن کا کہنا ہے کہ وہ پی ایچ ڈی کرکے اپنے والد کا خواب پورا کرنا چاہتی ہیں۔رام اجور کی خواہش تھی کہ ان کاایک بچہ ٹیچر ضرور بنے جنہیں کرن نے پورا کردکھایا۔