Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاخوان المسلمون کی حمایت اور دفاع کرنیوالوں کو انتہائی سزا دینے کا مطالبہ

ریاض.... پبلک پراسیکیوشن نے 2سعودی شہریوں پر دہشتگرد تنظیم الاخوان کی تائید وحمایت اور تیسرے شہری پر سماجی نظام اور قومی ہم آہنگی کو متزلزل کرنے کی فرد جرم عائد کردی۔تفصیلات کے مطابق ریاض میں فوجداری کی عدالت میں بدھ کو تینوں ملزمان کے خلاف مقدمات کی الگ سماعت ہوئی۔ اس موقع پر ملزمان کے اعزہ ، ذرائع ابلاغ او رانسانی حقوق ادارے کے نمائندے بھی عدالت میں موجود تھے۔ پبلک پراسیکیوٹر نے ملزم اول پر فرد جرم میں تین الزامات عائد کئے۔ نمایاں ترین دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل الاخوان کی تائید و حمایت ، سوشل میڈیا پر اس کا دفاع ،اسکے رہنماﺅں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار ، انتہا پسندانہ اور دہشتگردانہ جماعتوں کی تائید و حمایت پر مشتمل مواد ذخیرہ کرنا سرفہرست ہیں۔ ملزم اول کے قبضے سے اسامہ بن لادن او رالاخوان المسلمون کے رہنماﺅں کی تصاویر بھی برآمد ہوئیں جبکہ دہشتگرد تنظیم القاعدہ کے حق میں تعریفی قصائد اور مملکت کے اندر دہشتگردانہ خود کش حملہ کرنے والوں کی تصاویر اور سعودی جیلوں کی تصاویر بھی ضبط کی گئی تھیں۔ ملزم اول پر قطر جاکر کانفرنس میں شرکت ، وہاں عہدیداروں سے ملاقاتیں کرنا ، قطر او راسکے حکمران کے دفاع کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ دوسرا مقدمہ ایک ایسے مبلغ پر چلایا گیا جسے مذکورہ عدالت نے بدامنی کے الزام میں 5برس قید کی سزا سنادی تھی۔ البتہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کے شاہی فرمان پر اسے نومبر 2012ءمیں 4برس 5ماہ باقی ماندہ قید منسوخ کرکے رہا کردیا گیا تھا۔ پبلک پراسیکیوٹرنے ملزم ثانی پر تین الزامات پر مشتمل فرد جرم عائد کی۔ نمایاں ترین عرب ممالک کی پالیسی میں مداخلت ، سماجی نظام اور قومی ہم آہنگی کو متزلزل کرنے کی کوشش ، بدامنی کے مقدمات میں زیر حراست افراد کی رہائی کا مطالبہ اور رہائی کے وقت پیش کردہ اقرار نامے کی پابندی نہ کرنا ہیں۔تیسرے مقدمے میں الاخوان المسلمون اور داعش تنظیم کی تائید و حمایت کا الزام عائد کیا گیا۔ الاخوان کا دفاع الزامات میں سرفہرست تھا۔ تیسرے ملزم پر سماجی ویب سائٹ کے ذریعے الاخوان کے حامیوں سے ربط و ضبط کا بھی الزام شامل ہے جبکہ اس کے کمپیوٹر سے الاخوان اور القاعدہ کے رہنماﺅں کی تصاویر بھی برآمد ہوئی ہیں۔ یہ بھی الزامات کا ایک حصہ ہیں۔

شیئر: