Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو ہمیں دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں

مشعل السدیری ۔ الشرق الاوسط
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے آب زمزم کے کنویں کے خشک ہوجانے کی افواہ مدلل طور پر مسترد کی تو میرے دل میں ٹھنڈک سی پڑ گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کنویں سے آب زمزم ہزاروں برس سے ابل رہا ہے۔ آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے ۔ آئندہ بھی رہیگا۔ آب زمزم کا کنواں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔
ڈاکٹر السدیس نے یہ بھی کہا کہ ” جو لوگ یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ آب زمزم کے کنویں کا پانی خشک ہوگیا یا اس کا لیول کم ہوگیا ہے۔ وہ ایک طرح سے اللہ تعالیٰ کی قدرت اور اسکی حکمت پر حرف زنی کررہے ہیں۔ آب زمزم کے کنویں سے پانی مسلسل ابل رہا ہے۔ زمزم آلودہ نہیں۔ اس حوالے سے بھی پھیلائی جانے والی افواہیں سراسر غلط ہیں۔ آب زمز م کا کنواں قیامت تک دنیا بھر کے پیاسوں کو سیراب کرتا رہیگا۔
میں مصری سیکیورٹی اداروں کے ان اہلکاوں کو بھی سلام کرتا ہوں جنہوں نے اسکندریہ میں ایک لائبریری کے مالک کو اس وقت گرفتار کرلیا جب اس نے سادہ بوتلوں میں عام پانی بھر کر اسے بھاری قیمت پر آب زمزم کے نام سے فروخت کرتے ہوئے دیکھا۔
مصری سیکیورٹی فورس کے اہلکاروںنے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے اسکندریہ کی ایک لائبریری کے مالک کے گوداموں پر بھی چھاپہ مارا جہاں ہزاروں بوتلوں پر آب زمز م کے ٹیگ لگے ہوئے تھے۔ ہر بوتل پر اسٹیکر چسپاں تھا جس پر تحریر تھا کہ یہ زمزم ہے اس سے بہتر پانی دنیا میں کوئی اور نہیں۔
یہ درست ہے کہ بہت سارے لوگ سادہ لوح عناصر کو دھوکہ دیکر مالدار ہوگئے ہیں۔ سیدھے سادے لوگ برکت کے چکر میں آب زمزم خریدنے کیلئے بھاری رقمیں پیش کرتے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ضمیر فروش انتہا درجے کی گراوٹ تک پہنچے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ سادہ عناصر کی معصومیت سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ملاوٹی مشروبات تو بیچتے ہی رہتے ہیں بہت سارے لوگ ان کے چکر میں پھنس جاتے ہیں۔ میں خود ان لوگوں میں سے ہوں جو خیر و برکت کیلئے آب زمزم خرید کر پینے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے مگر میں ان لوگوں سے یہی کہوں گا کہ اللہ کے بندو! اول تو کسی بھی چیز میں ملاوٹ گندی بات ہے، کم از کم آب زمزم کو تو اس سے مستثنیٰ رکھیں۔
تمام اقوام و ممالک میں سادہ مزاج لوگوں کو دھوکہ دینے کا رواج ہے۔ زمبابوے کے سیکیورٹی اہلکاروں نے ایک پادری کو جس کا نام ٹیٹو ویٹس بتایا جاتا ہے جنت کے ہزارو ںٹکٹ فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ۔ فرانس کے میگزین بیری میچ نے اس کی کہانی بتاتے ہوئے واضح کیا کہ پادری ایک ٹکٹ 500ڈالر میں فروخت کررہا تھا۔ وہ انہیں گولڈن ٹکٹ کے نام دیئے ہوئے تھا۔ اس کی بیوی جنت کے فرضی ٹکٹ کے پرچار اور کاروبار میں اس کی مدد کررہی تھی۔ اللہ برا کرے جنت کے ٹکٹ بیچنے والے کا بھی اور خریدنے والے کا بھی۔
پلاسٹک سرجری کے آپریشن بھی گھٹیا کھلواڑ سے محفوظ نہیں رہے۔ برطانیہ میں 45سالہ کوئی خاتون ایسی نہیں ہوگی جس نے اپنی شکل و صورت کو پرکشش بنانے اور دکھانے کیلئے پلاسٹک سرجری نہ کرائی ہو۔ تیونس میں خود کو پرکشش بنانے اور جاذب نظررکھنے کیلئے سینے کے آپریشن نے ہنگامہ برپا کردیا۔اس کا بھانڈا اسوقت پھوٹا جب اس طرح کی ایک متاثرہ خاتون نے گرم حمام لیا۔
متاثرہ خاتون کو ہنگامی بنیادوں پر اسپتال لیجایاگیا جہاں اس کے 2آپریشن ہوئے ۔ پہلا آپریشن تو جراثیم سے بچاﺅ کیلئے کیا گیا جبکہ دوسرا آپریشن اس کے سینے کو متوازن شکل دینے کیلئے کیا گیا۔ سچ ہے یہ مقولہ کہ ”جس نے ہمیں دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں“۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دھوکے اور دھوکہ دینے والوں سے اپنی پناہ میں رکھے۔ہماری پہلی اور آخری دعا یہی ہے کہ ہر حمد اور تعریف کا مستحق رب العالمین کے سوا کوئی نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: