گھن گرج والے نعروں اور فلک شگاف پرچموں کے فریب میں نہ آئیں، امام حرم
مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے کہا ہے کہ فرزندان اسلام گھن گرج والے نعروں اور فلک شگاف پرچموں کے فریب میں نہ آئیں۔ زندگی کی فضولیات اور لہو ولعب کی شکلیں بے شمار ہیں۔ زندگی کی لذتوں اور چمک دمک کے فریب کی صورتیں نہ جانے کتنی ہیں۔ فرزندان اسلام کو چاہئے کہ وہ دنیاوی زندگی کی آرائش و زیبائش کے چکر میں نہ پڑیں۔ ترغیبات کی مارکیٹ سے دور رہیں۔ یہاں کی ساری نعمتیں یہیں دھری رہ جائیں گی۔ بلند بانگ نعروں اور فلک شگاف جھوٹے، غلط اور پرفریب دعوﺅں سے کوسوں دور رہیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ انہو ںنے توجہ دلائی کہ لوگ طرح طرح کے دعوے اور خیالات پیش کرتے ہیں۔ یہ دعوے بلا دلیل ہوتے ہیں۔ دلائل کی کسوٹی پر پورے نہیں اترتے۔ ان سب سے پرہیز کیا جائے ۔ امام حرم نے کہا کہ یوں تو من گھڑت دعوے نہ جانے کتنی شکل صورت اور رنگ کے ہوتے ہیں ان میں سب سے زیادہ مضرت رساں اور سب سے زیادہ بھیانک نتائج کا باعث بننے اور راہ حق سے ہٹانے والے وہ دعوے ہیں جنہیں سن کر اور عمل کر کے انسان اس ڈگر سے ہٹ جاتا ہے جس پر چلنے سے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں منع کیا ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہمیں گناہ کبیرہ اور ہر طرح کی فحاشی سے دور رہنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام نے نفس کے تزکیہ کی تاکید کی ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے اپنی حمد و ثناءکثرت سے کرنے ۔ اپنی تنظیم اور حمد بیان کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہمیں ایسے ہر کام اور گفتار سے سختی کے ساتھ روکا ہے جس کے کہنے اور کرنے سے اللہ تعالیٰ کی ہستی میں کوئی نقص یا خرابی یا کوتاہی لگتی ہو۔ امام حرم نے کہا کہ بعض لوگ بلادلیل رشد و ہدایت کے راستے اور طور طریقے گھڑ کر اس انداز سے پیش کرتے ہیں کہ ان پر چلنے والے ہی صلاح و فلاح پا سکیں گے۔ امام حرم نے کہا کہ ہردور اور ہر علاقے میں ایسے لوگ بھی رہتے ہیں جو حق کی روشنی فراہم کرتے ہیں۔ اچھائیوں کی تلقین اور برائیوں سے روکتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ تمام مسلمان اہل ایمان کی خصوصیات کو اپنی پہچان بنائیں۔ زندگی کے ہر موڑ پر قرآن کریم سے روشنی حاصل کریں۔ قرآن پاک خداترس انسانوں کیلئے رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ اس میں کسی بھی طرح کے شک و شبہ میں نہ مبتلا ہوں۔ قرآن پاک سے ہدایت ایسے خداترس ہی حاصل کرتے ہیں جو غیب پر ایمان رکھتے ہوں، نماز باجماعت ادا کرتے ہوں، اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں سے ضرورت مندوں پر خرچ کرتے ہوں۔ پیغمبر اسلام محمد سمیت تمام انبیاءپر نازل کردہ آسمانی ہدایات مانتے ہوں اور آخرت کا عقیدہ رکھتے ہوں۔ دوسری طرف مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبداللہ البعیجان نے واضح کیا کہ تزکیہ نفس کا مقام بلند اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتا تا وقتیکہ انسان ہر مطلوبہ کام انتہائی عمدگی کے ساتھ انجام نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کا امتحان برائی کا حکم دینے والے نفس اور شیطان سے عداوت برتنے کی ہدایت دے کر کیا ہے۔ جو لوگ اللہ کے اس حکم کی تعمیل کریں گے ان کا ٹھکانہ جنت ہے اور جو اس سے سرتابی کریں گے ان کا ٹھکانہ دوزخ کے سوا کچھ نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا بھر کے انسانوں کی ہدایت کیلئے آسمانی ہدایات ، کتابیں ، بشارت دینے اور ڈرانے والے پیغمبر بھیجے۔ جو لوگ آسمانی ہدایات پر عمل پیرا ہوئے وہ نفس کے تزکیہ میں کامیاب او رآسمانی ہدایات سے احتراز برتنے والے تباہی سے ہمکنار ہوگئے۔