دبئی ٹیسٹ : حارث سہیل کے ضبط اور حوصلے کی عمدہ مثال
دبئی:آسٹریلیا کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں کیریئر کی بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی سنچری بنانے والے پاکستانی بیٹسمین حارث سہیل نے انکشاف کیا ہے کہ بیٹنگ کے دوران انہوں نے بولنگ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کے فیلڈرز کی بد کلامی کا بھی مقابلہ کیا لیکن اپنی توجہ نہیں بٹنے دی ۔ یاد رہے کہ آسٹریلوی کھلاڑی دنیا بھر میں حریف ٹیم پر جملے کسنے اور نازیبا الفاظ ادا کرنے کیلئے اپنی گندی شہرت رکھتے ہیں تاہم بدنام زمانہ بال ٹمپرنگ اسکینڈل میں کپتان ، نائب کپتان اور بیٹسمین پر پابندی کے بعد یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اب آسٹریلوی ٹیم اپنے اس روایتی کلچر کو تبدیل کرے گی لیکن اس بدنامی کے بعد دبئی میں پہلا ٹیسٹ کھیلنے والی آسٹریلوی ٹیم نے اپنی روش برقرار رکھی اوراس کا پہلا نشانہ پاکستانی بلے باز حارث سہیل بنے۔ حارث سہیل کا کہنا ہے کہ میں نے جملے بازی کو نظر انداز کرکے تمام توجہ اپنی بیٹنگ پر دی۔ پوری اننگز کے دوران آسٹریلوی فیلڈرزمجھے مشتعل کرنے کیلئے بد کلامی کرتے رہے لیکن میں نے ضبط کا دامن تھامے رکھا ۔میں نے بیٹنگ کے دوران ان کی جانب نظریں اٹھا کر دیکھنے کی کوشش بھی نہیں کی۔ آسٹریلوی کھلاڑی جملے کستے رہے۔حارث سہیل نے کہا کہ آسٹریلیا نے منفی حربہ استعمال کرتے ہوئے119 اوورز کے بعد دوسری نئی گیند لی حالانکہ گیند پرانی ہوکر پھٹ گئی تھی اور ایک موقع پر گیند کی سلائی الگ ہوگئی تھی۔ ان کے اس ردعمل کی وجہ سے ہمیں اسٹروک کھیلنے میں مشکل پیش آتی رہی جب نئی گیند لی گئی تو رنز بننے کی رفتار میں تیزی آگئی ۔ اس سے قبل ٹیسٹ میچوں میں 30 رنز پر آوٹ ہوتا رہا تھا، اس بار کوشش کی تھی کہ 30 کے پھیر سے نکلوں گا اور کامیاب رہا۔ حارث سہیل نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں پہلی سنچری بنانے کا جوش وخروش الگ ہوتا ہے، وہ لمحات نا قابل بیان تھے۔انہوں نے کہا کہ میں گھٹنے کی تکلیف کا شکار رہا جس کی وجہ سے میر ا کافی وقت ضائع ہوا لیکن اس کے ازالے کی کوشش کررہا ہوں۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ جوائن کریں