ججز ٹارگٹ ہیں‘ کارکردگی کا حساب دینا ہوگا‘ چیف جسٹس
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ سپریم جوڈیشل کونسل نہ صرف مکمل طور پر فعال ہے بلکہ اب ججوں کا بھی احتساب شروع ہو چکا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف کے لیے لوگ چیخ اور مررہے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے ماتحت عدلیہ کی نگرانی کے قواعد سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اب یہ بتانا ہوگا کہ کس نے کتنا کام کیا؟ کام نہ کرنے والے ججز ٹارگٹ ہیں اور اب کسی کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے گی۔
ایک دوسرے کیس میں جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ اپنی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ کیا ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا؟ لاہور ہائی کورٹ کارکردگی پر چیف جسٹس نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو طلب کر لیا۔
ایک اور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس ملک کے لیے سفارش کی بیماری ناسور ہے ، جسے اب ختم کرنا ہوگا۔