شرپسند مظاہرین کیخلاف کارروائی کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش
اسلام آباد: توہین رسالت کی مجرمہ آسیہ بی بی کی بریت اور رہائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے احتجاج اور دھرنوں کے بعد مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان دورہ چین سے گزشتہ روز واپس پہنچے اور آج انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔ علاوہ ازیں دورے کے دوران وزیر اعظم کو احتجاج اور اس کے بعد شرپسندوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بھی باخبر رکھا گیا تھا۔
نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 5 ہزار سے زائد شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور ان کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپا مار کارروائیوں کے علاوہ تمام وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومتوں میں روابط فعال ہیں اور وزارت دفاع سمیت تمام اداروں سے مدد لی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کو تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے اور پی ٹی اے حکام سوشل میڈیا پر نامناسب مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔ اسی سلسلے میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم رضوی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند کروادیا گیا ہے۔ شرپسندوں کی شناخت کے لیے وڈیوز اور تصاویر بھی جاری کردی گئی ہیں۔