تحریک انصاف کی حکومت کے سو دن پورے ہونے پر ٹویٹر صارفین نے بھی بھرپور تجزیہ کیا ہے۔
ڈاکٹر علی جمال نے ٹویٹ کیا : عمران خان نے اقتدار میں آنے سے قبل جو وعدے کیے تھے وہ پورے کررہے ہیں، سو دن میں تحریکِ انصاف نے وعدے پورے کرنے میں کمال کر دکھایا ہے۔ عمران خان کے سو دن نواز-زرداری کے 100 سال پر بھاری ہیں۔
محمد حنظلہ طیب نے حکومت کے سودن میں ہونے والے اہم کام گنوائے : گستاخانہ خاکوں کامقابلہ منسوخ کروایا ، ادائیگیوں کے بحران پر قابو پالیا ، تجاوزات کیخلاف بڑا آپریشن، 6نئی ٹرینیں ، اپنا گھر سکیم، گرین اینڈ کلین مہم کاآغاز ، شیلٹر ہومز کا قیام ، اقوامِ متحدہ میں اور امریکہ اور بھارت کو پہلی بار دوٹوک الفاظ میں پیغام ،خان کے سو دن نواز-زرداری کے سو سال پر بھاری ہیں۔
رابعہ اسد نے لکھا : خان سے سو دن کا حساب والوں سے پوچھے بندہ اوے تم نے پچھلے ستر سالوں میں کونسی توپ چلائی ہے۔ خان کی حکومت کی کارگردگی دیکھنے کی بجائے سمیت دیکھو جو اُس نے درست کی ہے اس ملک کی ۔
سید یاسر حسین نے ٹویٹ: کیا ہمارا میڈیا غدار میڈیا ھے ملک کو کمزور سے کمزور کرنے میں ان ہی کا ہاتھ ھے عمران خان سے سو دن کا حساب مانگ رہے ہیں ستر سال کی لوٹ مار کرنے والوں کی پوجا کرتے تھے ۔ عمران خان ڈٹ کر حکومت کریں مینڈٹ پانچ سال کا ملا ہے عوام نے کرپشن کا احتساب کرنے کے لئے چنا جس میں پیش رفت سو فیصد ھے۔
گلزار احمد کا کہنا ہے : عمران خان کی سو دن میں کارکردگی پچھلی حکومتوں کے مقابلے میں سعودی عرب اور یو اے ای سے تعلقات میں بہتری خارجہ محاز پے بڑی کامیابی ھے۔
عابدہ راجہ نے لکھا : کوئی ہو نہ ہو میں عمران خان اور حکومت کی سو دن کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔
صبا بلوچ نے ٹویٹ کیا : عمران خان کی حکومت کی سو دن کی کارکردگی ایسی ہے کہ پاکستانی عوام سے لیکر انڈیا کی عوام تک سب کی سب کی زبان پہ بسس ایک ہی نام ہے وہ ہے وزیراعظم عمران خان۔
محمد علیم خان نے لکھا : عمران خان نے اپنے سو دن کی حکومت میں دو چیزیں ایسی ہیں جو پچھلے ستر سال میں کسی نے نہیں کی ایک امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہے دوسرا فٹ پاتھوں پر سونے والو کے لیے بستر اور جگہ فراہم کرنا۔
سہیل چیمہ نے ٹویٹ کیا : جتنی بےایمانی سے عمران خان کے مخالف اور شریف ، زرداری کے لفافہ زدہ ناقد عمران خان کے سو دن کی حکومت کا تجزیہ کررھے ھیں، اگر اتنی ایمانداری اور ھمت سے شریف، زرداری کی حکومتوں کا تجزیہ کیا ھوتا تو عمران کھبی بھی اقتدار میں نہی آتا۔عمران تمہاری منافقت کی وجہ سے اقتدار میں آیا۔