Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کی مدد

جمعرات 28فروری 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  سعودی عرب نے یمنی بھائیوں کے ساتھ فیاضانہ معاملے کی ایک اور نظیر قائم کردی۔ مملکت نے متحدہ عرب امارات اور کویت کے شانہ بشانہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا عطیہ یمنی بھائیوں کیلئے اقوام متحدہ کو پیش کردیا۔ سعودی عرب نے اس حوالے سے جو کچھ کیا وہ کوئی انوکھی بات نہیں۔ مملکت نے جب بھی دیکھا ، محسوس کیا کہ عرب اور مسلم ممالک کو اس کی مدد کی ضرورت ہے توفوراً ہی اس نے دست تعاون بڑھایا۔ سعودی عرب نہ صرف یہ کہ یمنی عوام کی بنیادی ضرورتیں فراہم کرنے میں پیش پیش ہے بلکہ وہ حوثیوں سے آزاد کرائے گئے یمنی علاقوں میں پائدار ترقیاتی منصوبے بھی روبعمل لا رہا ہے۔ 
قطر نے یمن کے امدادی ممالک کی کانفرنس میں 27ملین ڈالر کے عطیے پر اکتفا کیا۔ یہ ماجرہ دیکھ کر یمنی شہریوں نے سوشل میڈیا پر قطر کے حوالے سے اپنے جذبات کا اپنے انداز میں اظہار کیا۔ انہوں نے قطر سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ یمن کے خلاف اشتعال انگیزی بند کرائے۔ الجزیرہ سیٹلائٹ چینل دن رات یہی کام کررہا ہے۔ دوسری جانب شاہ سلمان مرکز و انسانی خدمات یمن اور اسکے عوام کے حوالے سے جو کچھ کررہا ہے، وہاں جس نوعیت کے منصوبوں اور اسکیموں پر عملدرآمد کررہا اور کرا رہا ہے وہ کسی بھی ہوشمند کی نظروں سے اوجھل نہیں۔ نمایاں ترین کام یہ ہے کہ سعودی عرب نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے منفی اثرات سے یمنی عوام کو بچانے کا ایک مشن چلا رکھا ہے۔ علاوہ ازیں 2019ءکے دوران اقوام متحدہ کی اپیل پر سعودی عرب نے یمن کیلئے 500ملین ڈالر کا عطیہ پیش کیا ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: