Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کےلئے’گولڈن کارڈ‘کا اجرا شروع

متحدہ عرب امارات کی آبادی 90 لاکھ سے زائد ہے جس میں 90 فیصد غیر ملکی ہیں۔ تصویر: اے ایف پی
متحدہ عرب امارات نے غیر ملکیوں کے لیے مستقل رہائش کی سکیم کا اعلان کر دیا ہے۔ سکیم کا مقصد دولت مند شخصیات اور اعلیٰ ہنر مند افراد کو تیل سے مالا مال خلیجی ملک کی جانب مائل کرنا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مستقل رہائش کی سکیم کا اعلان منگل کو دبئی کے حکمران اور ملک کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ' گولڈن کارڈ ' پروگرام غیر ملکی سرمایہ کاروں، غیر معمولی ذہین افراد جیسا کہ ڈاکٹروں،انجینئروں، سائنس دانوں اور فنکاروں کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
 متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے افراد ہمارے مستقل ہمسفر بنیں۔ یہاں رہنے والے لوگ ہمارے ملک کا ناگزیر حصہ ہیں۔
دبئی کے حکمران کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 6800 سرمایہ کاروں کو متحدہ عرب امارات کی مستقل رہائش دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سرمایہ کار ملک میں 100 ارب درہم یا 27 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کریں گے۔
محکمہ امیگریشن و غیر ملکیوں کےرہائشی امور کے نگراں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر محمد المرعی نے امارات ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے دبئی میں مقیم ممتاز غیر ملکیوں کو گولڈن کارڈز کا اجرا شروع کر دیا۔بریگیڈیئر المرعی نے مزید کہا کہ گولڈن کارڈ کے اجرا کا فیصلہ ملک کے بہترین مفاد میں ہے ۔ اس سے جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ ملے گا بلکہ غیر ملکی صلاحیتوں کے حامل افراد بھی متحدہ عرب امارات کی عملی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔
متحدہ عرب امارات کی یہ سکیم کسی بھی خلیجی ملک کی جانب سے اپنی نوعیت کی پہلی سکیم ہے۔ اس سے قبل خلیجی ممالک غیر ملکیوں کو" کفالہ" سپانسر شپ نظام کے تحت صرف محدود مدت کے لیے رہائشی پرمٹ جاری کرتے تھے۔
متحدہ عرب امارات کی آبادی 90 لاکھ سے زائد ہے جس میں سے 90 فیصد غیر ملکی ہیں، یو اے ای عرب دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے تیزی سے ترقی کی ہے۔

شیئر: