Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چیمپیئن بولر کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘

سابق لیگ سپنرعبدالقادر کی عمر 63 برس تھی، فوٹو: ٹوئٹر
پاکستان کے سابق لیجنڈ کرکٹر عبدالقادر کے انتقال کے بعد انہیں وزیراعظم پاکستان اور صدر سمیت دنیا بھر کے مایہ ناز کرکٹرز اور شائقین کرکٹ خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ایک تازہ ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’عبدالقادر کی وکٹوں کے اعداد و شمار ان کی بولنگ کی صلاحیت سے انصاف نہیں کرتے۔ اگر وہ آج جدید ڈی آر ایس سسٹم (امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کا نظام) کی موجودگی میں کرکٹ کھیلتے تو عظیم آسٹریلوی سپنر شین وارن جتنی وکٹیں حاصل کر چکے ہوتے۔‘
پاکستانی ٹیم کے بولنگ کوچ اور سابق کپتان وقار یونس نے عبدالقادر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپ بہت جلد چلے گئے۔ کرکٹ آج ایک لیجنڈ سے محروم ہوگئی ہے۔یہ بہت پریشان کن خبر ہے۔‘

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’کرکٹ میں لیگ سپن کی بحالی کا سارا کریڈٹ عبدالقادر کو جاتا ہے، انہوں نے بولروں کی ایک پوری نسل کی لیگ سپر بننے میں حوصلہ افزائی کی۔‘

پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ ساتھ انڈین بولرز بھی عبدالقادر کو خراج تحسین پیش کیے بغیر نہ رہ سکے۔
انڈیا کے سابق لیگ سپنر انیل کمبلے نے ٹویٹ کی کہ ’لیگ سپن کے فن کو زندہ کرنے والے ماہر سپنر عبدالقادر کے اچانک انتقال کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ ان کے اہلِ خانہ اور دوستوں کے ساتھ دلی تعزیت۔‘
انڈین آف سپنر ہربھجن سنگھ نے عبدالقادر کے ساتھ بنائی گئی اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’عبدالقادر کے انتقال کا سن پر بہت دکھ ہوا۔ میں انہیں دو سال قبل ملا تھا ان میں ہمیشہ کی طرح بہت انرجی تھی۔ ایک چیمپئن بولر، عظیم انسان، آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ‘

انڈیا کے سابق مایہ ناز بیٹسمین سچن تندولکر نے ٹوئٹر پرعبدالقادر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے ان کے خلاف بیٹنگ کرنا یاد ہے، وہ اپنے وقت کے بہترین سپنرز میں سے ایک تھے۔‘

جنوبی افریقہ کے پاکستانی نژاد لیگ سپرعمران طاہر نے بھی عبدالقادر کی وفات پر غم کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی بتایا کہ کیسے عبدالقادر نے انہیں اچھا سپر بننے میں مدد فراہم کی۔

عمران طاہر نے ٹویٹ کی کہ ’مجھے اپنے گرو اور استاد کے انتقال کا سن کر بہت دکھ ہوا۔ وہ ایک ایسی شخصیت تھے جو ہمیشہ نہ صرف کرکٹ بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں میری رہنمائی کرتے تھے۔ وہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک باپ کی حیثیت رکھتے تھے۔ اللہ انہیں جنت نصیب کرے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں