بشیرابوالخیرچھ برس سےجدہ میں پرفارم کررہے ہیں۔ فائل فوٹو:عرب نیوز
زمانہ قدیم سے ہی موسیقی نے انسانی معاشرے کو یکجا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ 75 سالہ شامی موسیقار بشیر ابو الخیر اپنی موسیقی کے ذر یعے مختلف کمیو نٹی کے مابین فاصلوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
شامی موسیقار کا کہنا ہے کہ اس سیارے پر موسیقی ہی مشترکہ زبان ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بشیر ابو الخیر نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب میں ہونے والی سماجی اصلاحات نے عوامی موسیقی کی کئی پرفارمنس کے لیے راہ ہموار کردی ہے۔
مملکت میں ہونے والی اصلاحات نے فنکاروں کو اظہار خیال کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
بشیر ابو الخیر 50 برسوں سے عرب دنیا میں ’ کنون‘ بجارہے ہیں۔فائل فوٹو
بشیر ابو الخیر 50 برسوں سے عرب دنیا کے مختلف حصوں میں’ کنون‘ بجارہے ہیں۔ وہ چھ برس سے جدہ میں پرفارم کررہے ہیں۔
ایک سال پہلے انہوں نے کیفے اور ریستوراں میں پرفارم کرنا شروع کیا ہے ۔ انہوں نے صوفی گیت پیش کیے جس پر انہیں خوب پذیرائی ملی۔
انہوں نے کہا ’ اس میں کوئی شک نہیں کہ موسیقی اپنے سننے والوں کے دلوں کی تطہیر کرتی ہے اور انہیں بغض سے پاک دنیا میں لے جاتی ہے‘۔
’دلوں کو صاف کیا جاتا ہے اور نفرت کو دور کردیا جاتا ہے۔ لوگوں میں صرف محبت اور خلوص باقی رہے گی‘۔
بشیر ابو الخیر کے مطابق وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے سے سعودی عرب میں آرٹ کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
’ اس میں کوئی شک نہیں کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو اصلاحات کی ہیں وہ ہر سطح پر حیرت انگیز ہیں ‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ ہم ماضی میں صرف اس موقع (عوامی مقامات جیسے ریستوراں اور ہوٹلوں میں پرفارم کرنے) کا خواب دیکھ سکتے تھے۔ شعبہ فن اب ضروری ہوگیا ہے ، جس نے لوگوں کو خوش کیا ہے‘۔