ٹی20 سیریز کی ٹرافی آسٹریلیا نے باآسانی جیت لی۔ فوٹو: کرک انفو
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے تیسرے ٹی20 میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو باآسانی 10 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے سیریز دو صفر سے اپنے نام کر لی ہے۔
تیسرے میچ میں پاکستان کی طرف سے آسٹریلیا کو 107 رنز کا ٹارگٹ دیا گیا تھا تاہم بیٹنگ کی طرح پاکستانی بولنگ بھی ناکام رہی اور آسٹریلیا نے یہ ٹارگٹ بغیر کوئی وکٹ گنوائے حاصل کر لیا۔
سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جمعے کو کھیلے گئے تیسرے ٹی20 میچ میں آسٹریلیا کے اوپننگ بیٹسمینوں ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ فنچ نے ففٹی سکور کی جبکہ وارنر نے 48 رنز بنائے اور دونوں بیٹسمین ناٹ آؤٹ رہے۔
بہترین بولنگ کارکردگی پر آسٹریلوی فاسٹ بولر سین ایبٹ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ سابق کپتان سٹیو سمتھ بہترین بیٹنگ کی وجہ سے مین آف سی سیریز قرار پائے۔
اس سے قبل پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 106 رنز بنائے تھے۔ یوں آسٹریلیا کو ٹی20 سیریز جیتنے کے لیے 107 رنز کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی بیٹنگ ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی جب صرف 22 کے مجموعی سکور پر اوپنرز امام الحق اور بابر اعظم سمیت ون ڈاؤن پر آنے والے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان پویلین لوٹ گئے۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد افتخار احمد نے بیٹنگ کو تھوڑا سہارا دیا تاہم دوسری طرف سے مسلسل وکٹیں گرتی رہیں اور پھر افتخار احمد بھی 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ یہ اس میچ میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی بیٹسمین کا سب سے زیادہ مجموعی سکور تھا۔
دلچسپ امر یہ بھی تھا پاکستان کی طرف سے 14 رنز بنانے والے اوپنر امام الحق اور 45 رنز بنانے والے افتخار احمد کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین ڈبل فیگرز میں نہ پہنچ سکا۔
آسٹریلیا کی طرف سے فاسٹ بولر رچرڈسن نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین کھلاڑیوں کو پولین کی راہ دکھائی جبکہ فاسٹ بولر مچل سٹارک اور ایبٹ نے دو، دو اور سپر اگر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کے مطابق آخری ٹی20 میچ میں چار تبدیلیاں کی گئی تھیں جن کے مطابق آصف علی، وہاب ریاض، محمد عرفان اور فخر زمان کو ٹیم سے باہر کیا گیا تھا جبکہ ان کی جگہ امام الحق، خوش دل شاہ، موسی خان اور محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ بھی ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے۔
آسٹریلیا میں کھیلی گئی ٹی20 سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔ سڈنی میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 107 رنز بنائے تھے جبکہ ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت میزبان ٹیم کو فتح کے لیے 119 رنز کا ہدف دیا گیا تھا۔
آسٹریلوی ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے تین اوورز میں 41 رنز بنائے تھے جب بارش کے باعث میچ کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
پاکستان کی اننگز میں بارش کی وجہ سے میچ 15 اوورز تک محدود کر لیا گیا تھا تاہم آسٹریلیا کی باری میں بھی بارش آگئی۔ آسٹریلیا کے اوپنر فنچ نے پاکستان کے فاسٹ بولر محمد عرفان کو ایک اوور میں دو چھکے اور دو چوکے لگا کر 26 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 59 رنز سکور کیے تھے۔ انہوں نے 38 گیندوں کا سامنا تھا۔ یہ بابر اعظم کا بطور کپتان پہلا میچ تھا۔
آسٹریلیا نے پاکستان کو دوسرے ٹی20 میچ میں سات وکٹوں سے ہرا کر تین میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی تھی۔ کینبرا میں کھیلے گئے اس میچ میں 151 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی جانب سے کپتان ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے اپنی ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا تھا۔
آسٹریلیا نے 19 اوور کی تیسری گیند پر مقررہ ہدف حاصل کرتے ہوئے پاکستان کو شکست دی تھی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں