نجی سیکٹر میں پارٹ ٹائم ملازمت کرنے کی بھی اجازت مل جائے گی۔ فوٹو: فائل
شوری کونسل میں مینجمنٹ اینڈ ہیومن ریسورس کمیٹی نے سول سروس کے قانون کی شق 13 میں ترمیم کی سفارش کی ہے۔
قانون میں ترمیم کی منظوری کے بعد سرکاری ملازمین کو کاروبار یا نجی سیکٹر میں پارٹ ٹائم ملازمت کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
قانون کی جس شق میں ترمیم کی سفارش کی گئی ہے اس کے مطابق سرکاری ملازمین کو ذاتی کارروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ سرکاری ملازمین جزوقتی طور پر نجی سیکٹرمیں ملازمت بھی نہیں کر سکتے تھے۔
سعودی عرب کے روزنامے الریاض کے مطابق شوری کونسل میں ہیومن ریسورس کمیٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز پر آئندہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ اگر تجویز کے حق میں اکثریت نے رائے دی تو قانون کی شق نمبر 13 کو بدل کر سرکاری ملازمین کو ذاتی کاروبار کرنے کا اختیار ہو گا۔
شوری کونسل کی کمیٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات میں کہا گیا کہ قانون کی شق نمبر 13 میں ترمیم وقت کی ضرورت بھی ہے۔ اس سے سرکاری ملازمین کو معاشی سپورٹ ملنے کا امکان ہے۔
واضح رہے سعودی عرب کے سول سروس قانون کے مطابق سرکاری ملازمین کو اپنے نام سے کسی قسم کا کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔
کاروبار کرنے کے خواہشمند اکثر سرکاری ملازمین اپنی اہلیہ یا گھر کے دیگر افراد کے ناموں سے تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لیتے تھے۔ بل منظور ہونے کے بعد سرکاری ملازمین براہ راست اپنے ناموں سے کاروبار کرسکیں گے۔ وزارت محنت کے قانون کے مطابق سرکاری ملازمین نجی سیکٹر میں ملازمت بھی نہیں کر سکتے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرقانون میں پیش کی جانے والی ترمیم بھاری اکثریت سے منظورہو جاتی ہے تو کیا سعودائزیشن کے قانون کے مطابق نجی سیکٹر میں کام کرنے والے سعودی ملازمین کا شمار ممکن ہو سکے گا یا انہیں سعودائزیشن کے زمرے میں شامل نہیں کیاجائے گا۔
بل آئندہ پیرکو شوری کونسل میں پیش کیاجائے گا ۔منظوری کے بعد وزارت محنت اس حوالے سے قانون سازی کرے گی۔