Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طالبان کے ساتھ مذاکرات مثبت اقدام ہے‘

زلمے خلیل زاد نے افغانستان امن عمل کے لیے وزیر خارجہ کی کوششوں کو سراہا۔ فوٹو: وزارت خارجہ
افغانستان میں مفاہمتی عمل کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن بحال کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔
وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد نے جمعے کو وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات میں افغانستان امن عمل کے لیے وزیر خارجہ کی کوششوں کو سراہا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پاکستان صدر ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کو بحال کرنے کےعمل کو ایک مثبت اقدام سمجھتا ہے۔‘
وزیر خارجہ نے طالبان اور امریکہ کے درمیان جلد اور نتیجہ خیز مذاکرات اور افغانستان کے اندر مذاکرات شروع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دہرایا کہ افغانستان میں تشدد کو روکا جائے اور تمام فریقین اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

 

وزیر خارجہ نے اٖفغان امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو خطے میں امن کو بحال ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشی خوشحالی اور باہمی روابط کے بغیر خوشحال اور مستحکم افغانستان کا تصور ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے رواں برس ستمبر میں کابل میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے باعث ایک ٹویٹ کے ذریعے امن مذاکرات معطل کر دیے تھے۔ تاہم رواں ماہ انہوں نے اچانک افغانستان کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد مذاکرات دوبارہ بحال ہو گئے تھے جو دوہا میں دوبارہ جاری ہیں۔
طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اردو نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمارے اور امریکہ کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ بحال ہوئے ہیں۔ ہمارے مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگا جہاںختم ہوا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’امن معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے جس پر صرف دستخط ہونا باقی ہیں۔ ہمارے ساتھ اگر مذاکرات کے لیے رابطہ کیا جائے گا تو ہم مثبت جواب دیں گے۔‘

شیئر: