ابوظبی ریفل ٹکٹ میں شہزاد حسن کی 20 ملین درہم کی لاٹری نکلی تھی۔ (فوٹو خلیج ٹائمز)
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیر ملکیوں کی مصروفیت کے لیے ویسے تو رنگا رنگ پروگراموں کا سلسلہ چلتا رہتا ہے، لیکن اگر ان میں کروڑوں کے انعامات بانٹ دیے جائیں تو خوشی کے لمحات یقیناً دوبالا ہو جاتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ ریاست شارجہ میں مقیم پاکستانی شہزاد حسن کے ساتھ ہوا جب ان کو 20 ملین درہم کے انعام کی خوشخبری ملی۔
خلیج ٹائمز میں چھپنے والی خبر کے مطابق ابوظبی ریفل ٹکٹ میں شہزاد حسن کی لاٹری نکلی تھی۔
محمد شہزاد حسن نے 31 دسمبر 2019 کو جب ابوظبی ایئر پورٹ سے ریفل ٹکٹ نمبر 629524 حاصل کیا تو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ راتوں رات کروڑ پتی بن جائیں گے۔
ابوظبی ایئر پورٹ پر منعقد ہونے والے ماہانہ انعامی مقابلوں بگ ٹکٹ کی فہرست میں 20 ملین درہم کا کیش پرائز ایسے مقابلوں کی تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا انعام ہے۔
جب ریفل ٹکٹ انتظامیہ کی جانب سے مسٹر رچرڈ نے فون کال پرشہزاد حسن سے یہ پوچھا کہ اس وقت آپ کیا کر رہے ہیں تو شہزاد نے کہا یہ آپ کا مسئلہ نہیں، کیا میں جان سکتا ہوں کہ آپ کون ہیں اور یہ کیوں پوچھ رہے ہیں؟
فون کال پر کچھ مزید سوال و جواب کے بعد رچرڈ کو انعام یافتہ شہزاد حسن کو یہ خوشخبری سننے کے لیے تیار کرنا پڑا کہ وہ ریفل ٹکٹ کا انعام جیت چکے ہیں۔
پاکستانی شہزاد حسن کو انعام ملنے کی خبر سنائی گئی تو انہوں نے مذاق سمجھتے ہوئے اس پر یقین کرنے سے انکار کر دیا۔
تاہم بار بار شہزاد حسن کو اس بات کی یقین دہانی کرائی جاتی رہی اور قرعہ اندازی کے موقع پر موجود لوگوں کے نعروں کے شور نے انہیں سمجھنے اور اپنی قسمت پر یقین کرنے پر مجبور کردیا۔
’اے میرے خدا! لیکن میں پھر بھی کچھ نہیں کہہ سکتا اور آپ پر یقین نہیں کر سکتا، آپ مجھے سوچنے اور سمجھنے کا موقع دیں‘ کہہ کر حسن نے فون منقطع کر دیا۔
حسن کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ وہ کروڑ پتی بن گئے ہیں۔
حسن کو دوبارہ فون کیا گیا، تو موقع پر موجود ہجوم کے خوشی کے نعروں کی آواز سن کر ان کو کال کرنے والے پر اعتماد ہوا۔