Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپان کے وزیر اعظم ریاض پہنچ گئے

جاپانی وزیراعظم کی آمد پر ان کا استقبال گورنر ریاض شہزادہ فیصل بندر نے کیا ہے ( فوٹو: واس)
جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے۔
سعودی نیوز ایجنسی (واس)کے مطابق گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر بن عبد العزیز نے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
 جاپانی وزیر اعظم دوطرفہ تعاون کوفروغ دینے کے سلسلے میں خطے کا دورہ کررہے ہیں جس کا آغاز سعودی عرب سے کیا جارہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جاپان ٹائمز نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے علاقے میں سیلف ڈیفنس فورس (ایس ڈی ایف)کے اہلکاروں کو بھیجنے کے جاپانی منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جائیں گے۔ 

دوطرفہ امور کو مزید وسعت دینے پر غور کر رہے ہیں(فائل فوٹو الشرق الاوسط)

دورہ سعودی عرب کے دوران وہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتوں کے بعد سعودی عرب کے تاریخی مقام العلاء بھی جائیںگے۔
 
 واضح رہے کہ تیل کے ایک اہم بحری راستہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے بحری جہازوں کی نگرانی کے لئے سیلف ڈیفنس فورس کے فضائی نگرانی کے طیاروں کو خطے میں بھیجنے پر جاپانی حکومت غور کر رہی ہے۔
جاپان تیل استعمال کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے اور وہ خام تیل کی فراہمی کا زیادہ تر انحصار مشرق وسطی پر کرتا ہے۔ 2018 میںجاپان کی تیل ضروریات کا 40 فیصد حصہ سعودی عرب نے پورا کیا تھا۔

جاپانی وزیراعظم منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات جائیں گے۔(فائل فوٹو الشرق الاوسط)

 سعودی عرب اور جاپان ایک دوسرے کی ثقافت کو سمجھنے اور باہمی اعتماد کو فروغ دیتے ہوئے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اس کو وسعت دینے اور ٹھوس اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے پر زوردے رہے ہیں۔ دونوں ممالک باہمی فائدے اور خوشحالی کے جذبے کو سمجھنے اور اس کے لیے تعاون کرنے کی اہمیت کو محسوس کرتے ہیں ۔
یکم ستمبر 2016 کو اس وقت کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے سعودی - جاپان ویژن 2030 (ایس جے وی 2030)" کے لئے مشترکہ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس مشترکہ گروپ کا پہلا اجلاس 9 اکتوبر 2016 کو ریاض میں ہوا ۔ یہ مشترکہ گروپ سعودی عرب اور جاپان کے درمیان نمائندوں میں باہمی تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

 جاپان خام تیل کے لیے زیادہ تر انحصار مشرق وسطی پر کرتا ہے(فوٹو ٹوئٹر)

اس سے قبل شنزو ایبے نے 2013 میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جب انہوں نے شاہ عبد اللہ بن عبدالعزیز اور اس وقت کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبد العزیز کے ساتھ بات چیت کی تھی اور جاپان اور سعودی عرب کے مابین سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔
اس دورے میں سیاسی روابط اور سلامتی میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے سیکیورٹی اور دفاعی تبادلے کو فروغ دینے کا فیصلہ بھی ہوا تھا۔
جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے اپنے پہلے دور حکومت کے دوران 2007 میں بھی مملکت کا دورہ کیا تھا۔

شیئر: