سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے پاس 512ارب ڈالر کے اثاثے ہیں۔ فائل فوٹو
سعودی سینٹرل بینک (ساما) 512ارب ڈالر کے اثاثو ں کے حوالے سے دنیا بھر کے سینٹرل بینکوں میں نویں پوزیشن پر آگیا۔ یہ پوزیشن 2019 میں نومبر کے آخر میں ریکارڈ پر آنے والے اعداد و شمار کی بنیاد پر طے کی گئی ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق دنیا بھر کے10 بڑے سینٹرل بینکوں کے مجموعی اثاثے 18.9 ٹریلین ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔ یہ دنیا بھر کے 75 بڑے سینٹرل بینکوں کے مجموعی اثاثوں کے 82.6 فیصد کے مساوی ہے۔
سینٹرل بینکوں میں سرفہرست چین کا سینٹرل بینک آگیا۔ جس کے اثاثے 5.2 ٹریلین ڈالر پائے گئے۔ اس کے بعد جاپان کا سینٹرل بینک دوسرے نمبر پر ہے جس کے اثاثے 4.95 ٹریلین ڈالر ہیں۔
تیسرے نمبر پر امریکہ کا فیڈرل ریزرو بینک ہے جس کے اثاثے 3.86 ٹریلین ڈالر ہیں۔ دنیا کے دیگر سینٹرل بینکوں میں سے ہر ایک کے اثاثے ٹریلین ڈالر سے کم ہیں۔
چوتھے نمبر پر سپین کا سینٹرل بینک رہا جس کے اثاثے 861.6 ارب ڈالر کے ہیں۔ پانچواں نمبر برازیل کے سینٹرل بینک کا آیا جس کے اثاثے 856.2 ارب ڈالر ہیں۔ چھٹا نمبر سوئٹزرلینڈ کے نیشنل بینک کا رہا جس کے اثاثے 854.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔
انگلینڈ بینک نے ساتویں پوزیشن حاصل کی جس کے اثاثے 845.8 ارب ڈالر ہیں۔ انگلینڈ کے بعد آٹھواں نمبر انڈین ریزرو بینک کے حصے میں آیا جس کے اثاثے 527.5 ارب ڈالر پائے گئے۔
نواں نمبر ساما کا رہا جس کے اثاثے 512 ارب ڈالر کے لگ بھگ ریکارڈ کیے گئے۔ دسواں نمبر تائیوان سینٹرل بینک کا رہا جس کے اثاثے 461.4ارب ڈالر پائے گئے۔
سعودی سینٹرل بینک ساما کے اثاثوں میں بیرون مملکت کرنسی نوٹ کی سرمایہ کاری، بیرون ملک بینکوں میں ڈپازٹس، کرنسی نوٹ کے بدلے کا سونا، زرمبادلہ، عالمی مالیاتی فنڈ میں موجود اثاثے، سعودی کرنسی نوٹ، سکے اور مختلف قسم کے اثاثے شامل ہیں۔
2019 کے نومبر کے آخر میں ساما کے اثاثوں میں 2.2 فیصد کا اضافہ ہوا جس سے اس کے اثاثے 1919.5 ارب ریال تک پہنچ گئے جبکہ اس سے ایک ماہ قبل اکتوبر کے آخر میں ساما کے اثاثے1877.8ارب ریال کے تھے۔ اضافہ 41.7 ارب ریال کا ہوا۔