’ٹویوٹا‘ دنیا کی سب سے چھوٹی فلائنگ کار بنانے کے منصوبے میں شریک ہے۔ فوٹو: وکی میڈیا
دنیا میں کاریں بنانے والی جاپان کی سب سے بڑی کمپنی ٹویوٹا نے اعلان کیا ہے کہ ’وہ بجلی سے ہوا میں اُڑنے والی کمرشل گاڑیوں کی کمپنی کے ساتھ 400 ملین ڈالرز (62 ارب پاکستانی روپے) کی سرمایہ کاری کرے گی۔‘
جمعرات کو ٹویوٹا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے ’مطابق کمپنی کے اس اقدام سے لوگوں کو تیز، پُرسکون اور سستا فضائی سفر میسر آئے گا۔‘
ٹویوٹا کمپنی کے صدر اکیو ٹویوڈا کا کہنا ہے کہ ’جوبی ایوی ایشن فرم کے ساتھ معاہدے کا مقصد یہ ہے کہ کمپنی اب خود کو نئے شعبوں میں وسعت دینا چاہتی ہے کیونکہ یہ صنعت تیزی سے بدل رہی ہے۔ ٹویوٹا بھی کاریں بنانے سے آگے نقل و حرکت والی کمپنی بننے کا ارداہ رکھتی ہے۔‘
ٹویوٹا کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کمپنی گاڑیاں بنانے کے شعبے میں اپنا کام جاری رکھے گی، فضائی نقل و حمل ٹویوٹا کا ایک پرانا ہدف تھا اور اس معاہدے کے بعد ہماری نگاہیں اب اس نئے ہدف کو حاصل کرنے پر مرکوز ہو گئی ہیں۔‘
’اس نئے اور دلچسپ منصوبے کے ذریعے ہم توقع کرتے ہیں کہ ہمارے گاہک لُطف اندوز ہوں گے اور زمین کے بعد اب فضا میں بھی اُنہیں نقل و حمل کی آزادی میسر آئے گی۔‘
’جوبی‘ ایوی ایشن فرم 2009 میں قائم ہوئی تھی اور یہ کمپنی چار مسافروں والا الیکٹرک جہاز بنانے کی تیاری پر کام کر رہی ہے جو ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی حالت میں ٹیک آف اور لینڈنگ کرے گا۔
’جوبی‘ ایوی ایشن فرم اس جہاز کو کسی فرد واحد کو فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ اپنے پائلٹس کے ساتھ کمرشل ٹرانسپورٹ کے طور پر چلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ٹویوٹا کمپنی کا کہنا ہے کہ ’وہ جوبی فرم کو معیاری اور کم قیمت اُڑنے والی کاریں بنانے کے لیے اپنے تجربے کی پیش کش کرے گی۔‘
واضح رہے کہ جوبی فرم نے پہلے ہی سواریاں لے جانے والی ٹیکسی سروس اُوبر کے ساتھ شہر میں چلنے والی ہوائی ٹیکسی سروس کی تیاری کا معاہدہ کر رکھا ہے۔
دوسری جانب ٹویوٹا جاپانی سکائی ڈرائیو منصوبے میں بھی شراکت دار ہے جو دنیا کی سب سے چھوٹی اُڑنے والی کار بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔