پاکستان میں مہنگائی، آمدن کم ہونا یا معاشی خرابی اپوزیشن جماعتوں اور حکومت کے ناقدین کا پسندیدہ موضوع رہا ہے تاہم اس بار وزیراعظم کے ایک جملے نے واضح کیا کہ وہ بھی ان کے اثرات سے محفوظ نہیں ہیں۔
اسلام آباد میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے مہنگائی کا احساس ہونے کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے گھر کی سڑک اپنے پیسے سے بنائی، اپنا خرچہ خود چلاتا ہوں تاہم جو تنخواہ ملتی ہے اس سے میرے گھر کا خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا۔‘
مزید پڑھیں
-
آپ کا موجودہ نام کس نے اور کیوں رکھا؟Node ID: 453781
-
’آرڈر نہیں پہنچا، تنخواہ کاٹی جائے گی‘Node ID: 453826
-
پہلا حقیقی امتحان آن پہنچاNode ID: 454041
وزیراعظم کا بیان ہو، اس میں ذومعنویت موجود ہو اور سوشل میڈیا اسے نظر انداز کر دے، عمومی مشاہدہ بتاتا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔ چنانچہ اس بار بھی یوں ہی ہوا اور پاکستان میں سوشل میڈیا ٹائم لائنز بالخصوص ٹوئٹر صارفین نے دل کھول کر تبصرے کیے۔
ان تبصروں میں جہاں مخالفین نے اپنی دل کی بھڑاس نکالی وہیں کچھ ایسے بھی تھے جو وزیراعظم سے ہمدردی کا اظہار کرتے رہے۔ پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان منصور علی خان نے وزیراعظم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کر ڈالا۔
میرے کپتان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے۔ pic.twitter.com/ghCS8WtsZd
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) January 21, 2020
عبدالصمد سدوزئی نامی ہینڈل نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ وزیراعظم نے خود مہنگائی کا اعتراف کر لیا۔
عمران خان نے بذات خود مہنگائی کا اعتراف کرلیا
مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سےگھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا، وزیراعظم عمران خان #میری_امید_عمران_خان#inflation pic.twitter.com/HCNwcmCk9m— Abdul Samad Saddozai (@samsamaad) January 20, 2020
وزیراعظم کی تنخواہ پر گفتگو نے عمومی مہنگائی کا ذکر شروع کیا تو صارفین اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں کا ذکر بھی نکال لائے۔ سجاد الرحمن ننگیال نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ خان صاحب احسان کر دیں۔ عوام کی تنخواہ ، پینشن براہِ راست واپڈا اور سوئی گیس کو بجھوا دیں۔ خدانخواستہ کسی کی بچ جائے تو فیول ایڈجسٹمنٹ میں ڈال دیں۔‘۔
خان صاحب احسان کر دیں !
عوام کی تنخواہ ، پینشن براہِ راست واپڈا اور سوئی گیس کو بجھوا دیں۔ خدانخواستہ کسی کی بچ جائے تو فیول ایڈجسٹمنٹ میں ڈال دیں۔
" تنقید عوام کا حق "#گندم_چور_آٹاخور_حکمران#میری_امید_آٹا @MianIftikharHus @PMLN__lovers @Gilani33— Sajjad Urrahman Nangyale (@SNangyale) January 20, 2020
یہ پہلی بار نہیں کہ وزیراعظم کا کوئی بیان سوشل میڈیا کی خصوصی دلچسپی کا مرکز بنا ہو۔ ماضی میں جغرافیہ، اقوال زریں سمیت سیاست و معیشت اور مخالفین سے متعلق ان کے جملے بھی زبان زد عام ہوتے رہے ہیں۔ ’گھبرانا نہیں‘، ’وسیم اکرم پلس‘، ’جرمنی و جاپان کی سرحدیں‘ اور ’گائے کا دودھ کم ہونے کا شکوہ‘ مبصرین و ناقدین کے علاوہ ان کے حامیوں میں بھی خاصے معروف رہے ہیں۔
حکومتی صفوں میں تنخواہ کی کمی اور بڑھتے اخراجات کا شکوہ کرنے میں وزیراعظم اکیلے نہیں، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری بھی اس کلب کا حصہ رہے ہیں۔ چند روز قبل ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’ میڈیا میں میری تنخواہ اچھی تھی، حکومت میں آ کر تنخواہ کا بیڑا غرق ہو گیا۔‘
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں