سعودی کابینہ نے منفرد اقامہ قانون کی دفعہ گیارہ میں ایک نئی شق شامل کی ہے (فوٹو: الامے ڈاٹ کام)
سعودی کابینہ نے منفردد اقامہ قانون کی دفعہ گیارہ میں ایک نئی شق کا اضافہ کیا ہے۔
منفرد اقامہ منسوخ کیے جانے پر فیملی کے افراد دو صورتوں میں حقوق اور سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منگل کو ہونے والے اجلاس میں سعودی کابینہ نے منفرد اقامہ قانون کی دفعہ گیارہ میں ایک نئی شق شامل کی ہے، جسے شق نمبرتین قرار دیا گیا ہے۔
’اگر مقررہ قانون کے مطابق کسی کا منفرد اقامہ منسوخ کیا گیا تو ایسی صورت میں منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال مقررہ حقوق اور سہولتوں سے اتنی مدت تک ہی استفادہ کرسکیں گے، جتنا کہ منفرد اقامے کے لیے قانون میں مقرر کی گئی ہے۔‘
واضح رہے کہ منفرد اقامہ قانون کی دفعہ 9 کی ذیلی شق میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر منفرد اقامہ رکھنے والے کی موت واقع ہو جائے یا وہ منفرد اقامے کی اہلیت سے محروم ہوجائے تو ایسی صورت میں منفرد اقامہ منسوخ ہو جائے گا۔
نئی شق کے اضافے سے منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال کو منفرد اقامے سے استفادے کی سہولت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ منفرد اقامہ رکھنے والوں کو سرمایہ کاری سمیت کئی حقوق اور مراعات حاصل ہیں، اور سعودی عرب آنے جانے میں کسی طرح کی پابندی کا سامنا نہیں ہے۔
مقررہ قوانین و ضوابط کے مطابق سپانسر(کفیل) کے بغیر آ جا سکیں گے، مملکت میں قیام کرنا ضروری نہیں ہو گا۔