شادی کے انوکھے مقدمے نے سب کو حیران کر دیا۔فوٹو۔ سوشل میڈیا
بیرون ملک سفر یا دیگر امور کے لیے دستاویزات میں جعل سازی کے بارے میں تو سنا تھا مگر متحدہ عرب امارات میں ایسی انوکھی جعل سازی کا مقدمہ سامنے آیا جس پر عدالت ہی نہیں سب حیران رہ گئے۔
عرب ملک سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اماراتی خاتون سے شادی کے لیے پاسپورٹ میں جعل سازی کرکے آن لائن نکاح کیا۔دلہا جب دلہن سے ملنے آیا تو جعل سازی کے بارے میں علم ہوا جس پر دلہن نے عدالت سے رجوع کر کے خلع کا مقدمہ دائر کردیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ جعل سازی کی وجہ سے اسے شدید نفسیاتی اذیت پہنچی جس کا تدارک کیا جائے ۔ عدالت میں جعل ساز نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے فوری طور پر ایک طلاق دے دی۔
امارت ٹوڈے کی خبر کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست 'شارجہ ' کی عدالت میں ایک خاتون نے ' خلع' کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے شوہر نے جعل سازی کے ذریعے نکاح کیا جو درست نہیں۔
مدعیہ کا کہنا تھا کہ جعل ساز جو کہ عرب ملک کا شہری ہے نے اس سے سوشل میڈیا پر دوستی کی اور خود کو اماراتی شہری ظاہر کرتے ہوئے شادی کی پیش کش کر دی ۔
خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے ' واٹس اپ' پر اپنے پاسپورٹ کی فوٹو بھیجی تاکہ نکاح کی کاروائی انجام دی جاسکے۔ نکاح ہونے کے بعد جب مذکورہ شخص امارات پہنچا تو سرکاری ادارے میں شادی کو رجسٹر کرانے کے لیے شناختی دستاویزات طلب کی گئی تو معلوم ہوا کہ وہ اماراتی نہیں بلکہ جعل سازی کے ذریعے خود کو اماراتی شہری ظاہر کیا تھا'۔
دعوی ٰ میں مزید کہا گیا تھا کہ ' جعل ساز نے کسی اماراتی شخص کا پاسپورٹ حاصل کر کے اس پر اپنی تصویر لگائی اور نام و دیگر تفصیلات لکھنے کے بعد واٹس اپ پر ارسال کر دیا تاکہ نکاح کی کارروائی کی جاسکے'۔
خاتون کا کہنا تھا کہ 'جعل ساز جب شارجہ آیا تو معلوم ہوا کہ اس نے خود کو اماراتی شہری ظاہر کرتے ہوئے مجھ سے شادی کی جو واضح طور پر دھوکہ تھا جس سے مجھے نفسیاتی طور پر بے حد" صدمہ" پہنچا'۔
عدالت میں جعل ساز نے اقرار کیا کہ اس نے پاسپورٹ میں جعل سازی محض" عارضی شادی"کے لیے کی تھی اس کا کوئی اورمقصد نہیں تھا تاہم ملزم نے اس بات سے انکار کیا کہ انکی"رخصتی" ہوئی تھی۔
عدالت نے انوکھے مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی تاہم ملزم نے مدعیہ کے خلع کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے اسے ایک طلاق دے دی۔