Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ پر انتخابی عمل متاثر کرنے کا الزام

ایوان نمائندگان کی پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ ایڈم شیف نے ٹرمپ کے خلاف دلائل پیش کیے۔
امریکی سینیٹ میں جاری صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران حزب اختلاف ڈیموکریٹ پارٹی نے ٹرمپ پر انتخابی عمل کو متاثر کرنے اور تحقیقاتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
مواخذے کی کارروائی کے دوسرے روز ایوان نمائندگان کی پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ ایڈم شیف نے بدھ کو سینیٹ کے سامنے اپنے دلائل پیش کیے۔
ایڈم شیف نے یوکرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے لیے ایک غیر ملک سے مدد مانگی تھی۔
’ٹرمپ نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک غیر ملک سے مدد مانگی تاکہ وہ دوبارہ صدر منتخب ہو سکیں۔‘
صدر ٹرمپ پر الزام لگایا گیا ہے کہ ان کے رفقا اور ذاتی وکیل نے یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالا تھا کہ ڈیموکریٹس اور صدر ٹرمپ کے سیاسی حریف سابق نائب صدر جو بائیڈن کے خلاف سیاسی مواد اکھٹا کیا جائے، جس سے ٹرمپ کو انتخابات میں جیتنے میں مدد ملے گی۔
ایڈم شیف نے سینیٹ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے یوکرین سے مدد کی یقین دہانی نہ ہونے تک لاکھوں ڈالر کی فوجی امداد بھی روکی۔ 
یوکرین، امریکہ کا سٹریٹجک پارٹنر ہے جو روس کی اپنے ملک میں مسلسل مداخلت کا مقابلہ کر رہا ہے۔
ایڈم شیف نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے یوکرین پر دباؤ ڈالنے کے ثبوت سامنے آنے پر ٹرمپ نے اپنے عہدے کی طاقت استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں بھی رکاوٹ ڈالی۔
حکومتی جماعت ریپبلکن پارٹی کے مطابق سینیٹ کے بجائے امریکی ووٹرز کے پاس صدر کو ہٹانے کا اختیار ہونا چاہیے۔

سینیٹ سے مواخذے کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ایڈم شیف نے ریپلکنز کا بیانہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کا یقین نہ ہونے پر ٹرمپ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا تعین ’بیلٹ بکس‘ کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا۔ 
ایڈم شیف نے سو نمائندگان پر مشتمل سینیٹ سے درخواست کی کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے ٹرمپ پر لگائے گئے الزامات کا فیصلہ سنائیں۔
سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کے 53 جبکہ ڈیموکریٹس کے 47 ممبران ہیں۔ جبکہ مواخذے کی منظوری کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کو دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔
ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کی اکثریت ہونے کے باعث مواخذے کے حق میں 230 جبکہ مخالفت میں 197 ووٹ ڈالے گئے تھے۔
صدر ٹرمپ امریکہ کی تاریخ میں مواخذے کی تحریک کا سامنا کرنے والے تیسرے صدر ہیں۔ 1868 میں اینڈریو جانسن مواخذے کا سامنا کرنے والے پہلے صدر تھے، جبکہ 1998 میں بل کلنٹن کے خلاف مواخذہ کیا گیا تھا۔ تاہم ان صدور کو اپنے عہدوں سے ہٹایا نہیں گیا تھا۔

صدر ٹرمپ کی دفاعی قانونی ٹیم

آئندہ ہفتے سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے مقدمے کا آغاز ہو گا۔ وائٹ ہاؤس کے وکیل پیٹ سپولون اور ٹرمپ کے ذاتی وکیل جے سیکیولو قانونی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
قانونی ٹیم میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے مواخذے کے دوران تفتیش کرنے والے وکلا کین سٹار اور رابرٹ رے بھی شامل ہیں۔
ان کے علاوہ ایلن درشووتز بھی قانونی ٹیم کا حصہ ہیں جو ماضی میں فٹبال کھلاڑی او جے سمپسنز کے وکیل رہ چکے ہیں۔

شیئر: