ٹی20 سیریز میں بابر اعظم پاکستان کی قیادت کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)
بالآخر کرکٹ جیت گئی اور قیاس آرائیوں نے دم توڑ دیا۔ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم 12 سال بعد پاکستان میں میچ کھیلے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تین ٹی20 میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 24 جنوری، دوسرا 25 جنوری جبکہ تیسرا اور آخری میچ 27 جنوری کو کھیلا جائے گا۔
اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پاکستان میں ٹیسٹ ٹیم بھیجنے کو تیار نہیں ہے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ بنگلہ دیش پاکستان میں دو ٹیسٹ، تین ٹی20 اور ایک ون ڈے کھیلے گا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی20 کرکٹ میچوں کا موازنہ کریں تو پاکستان کو بنگلہ دیش پر ہمیشہ برتری حاصل رہی ہے۔ اب تک کھیلے گئے 10 میچوں میں سے پاکستان نے آٹھ میں میدان مارا جبکہ صرف دو بار بنگلہ دیش پاکستان کو زیر کرنے میں کامیاب رہا۔
اسی طرح ون ڈے میچوں پر نظر دوڑائی جائے تو دونوں ٹیموں نے اب تک 37 میچز کھیلے ہیں جن میں 32 مرتبہ پاکستان نے بنگلہ دیش کو مات دی جبکہ پانچ بار پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیسٹ میچز میں بھی پاکستان کا پلڑا بھاری ہے اور بنگلہ دیش نے اب تک کسی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو نہیں ہرایا۔ دونوں ٹیموں نے اب تک 10 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں، نو میں پاکستان کو کامیابی ملی جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں آخری مرتبہ 16 مارچ 2016 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں کولکتہ کے میدان میں آمنے سامنے آئی تھیں۔اس میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 55 رنز سے ہرا دیا تھا۔
پاکستان میں آخری مرتبہ بنگلہ دیش کی ٹیم 2008 میں آئی تھی۔
20 اپریل 2008 کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ٹی20 میچ کھیلا گیا تھا۔ اُس وقت شعیب ملک کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے بنگلہ دیش کو 102 رنز سے شکست دی تھی۔
اس میچ کی خاص بات یہ تھی کہ مصباح الحق جن کو ٹُک ٹُک کہا جاتا تھا جو اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر بھی ہیں انہوں نے 53 گیندوں پر پانچ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 87 رنز بنائے اور مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے یادگار میچز
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 29 اگست 2001 کو پاکستان کے شہر ملتان میں کھیلا گیا تھا۔ اس میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو ایک اننگز اور 264 رنز سے ہرایا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان پہلا ون ڈے میچ 31 مارچ 1986 کو کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ میچ سری لنکا میں کھیلا گیا تھا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلا ٹی20 میچ 2 ستمبر 2007 کو کینیا میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 30 رنز سے زیر کیا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان یادگار میچز کی بات کی جائے تو سب سے پہلے 2014 کا ایشیا کپ اب تک کا یادگار میچ ہے جس میں بنگلہ دیشی بلے بازوں نے عمدہ بیٹںگ کرتے ہوئے پاکستان کو 327 رنز کا ہدف دیا تھا۔
جواب میں پاکستانی بلے بازوں نے بھی اچھی حکمت عملی اپنائی، احمد شہزاد نے 103 جبکہ فواد عالم نے 74 رنز بنائے۔پاکستان کے پانچ کھلاڑی 225 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے اور میچ پاکستان کے ہاتھ سے جاتا دکھائی دے رہا تھا مگر قسمت میں کچھ اور لکھا تھا۔
شاہد آفریدی نے بیٹ سنبھالا اور بنگلہ دیش کے خلاف اپنے کیریئر کی دوسری تیز ترین سنچری بنا ڈالی۔ یہ میچ آخری اوور تک گیا اور بنگلہ دیش سے یقینی جیت چھن گئی جس کا ثبوت بنگالی تماشائیوں کی نم آنکھیں تھیں۔
دو جون 2000 کو ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کو پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 320 رنز بنائے۔ عمران نذیر ،محمد یوسف اور انضمام الحق نے نصف سنچریاں مکمل کیں۔
جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستانی بولنگ کا سامنا نہ کر سکی اور صرف 87 رنز بنا سکی۔ اس طرح بنگلہ دیش کو اس میچ میں 233 رنز سے شکست ہوئی جو پاکستان کی بنگلہ دیش کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی جیت ہے۔
چار جولائی 2008 کو کراچی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے ایک میچ میں بھی بنگلہ دیش نے پاکستانی بولنگ کے آگے گھٹنے ٹیک دیے اور پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 115 رنز بنائے ۔جواب میں پاکستانی اوپنرز ناصر جمشید اور سلمان بٹ نے نصف سنچریوں کے ساتھ ہدف پورا کر لیا اور یوں پاکستان نے یہ میچ 10 وکٹوں سے جیت لیا جبکہ 182 گیندوں کا کھیل باقی تھا۔
22 مارچ 2012 کو ایک بار پھر دونوں ٹیمیں آمنےسامنے آئیں، اس مرتبہ ڈھاکہ کے میدان پر بنگلہ دیش کی ٹیم ماضی کی نسبت قدرے بہتر کارکردگی دکھائی اور ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ناظم الحسن نے کسی پاکستانی بیٹسمین کو نصف سنچری نہ کرنے دی اور چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 236 رنز کا ہدف دیا۔ جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم نے اچھی بیٹنگ کی، اوپنر تمیم اقبال نے 60 رنز بنائے اور بنگلہ دیشی سپر سٹار مانے جانے والے شکیب الحسن نے 68 رنز بنائے۔
یوں تاریخی اعتبار سے دیکھا جائے تو پاکستان کا بنگلہ دیش کے خلاف پلڑا ہمیشہ بھاری رہا ہے اور موجودہ ٹی20 سیریز کے حوالے سے یہ کہنا شاید غلط نہیں ہوگا کہ پاکستان کو مہمان ٹیم کے خلاف نفسیاتی برتری حاصل ہوگی۔