Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپان کا بحری جنگی جہاز مشرق وسطی روانہ 

ٹاکانامی جنگی بحری جہاز پرعملے کے 200 افراد موجود ہیں (فوٹو وکی پیڈیا)
خلیج عمان میں تیل بردار اور دیگر تجارتی بحری جہازوں کے حفاظتی مشن کے طور پر جاپان کا ایک جنگی بحری جہاز ٹاکانامی ٹوکیو کے قریب ایک بندرگاہ سے روانہ ہوا ہے۔ جاپان جانے والا 90 فیصد خام تیل بحری جہازوں کے ذریعے خلیج عمان سے گزرتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق ٹاکانامی اس جنگی بحری جہاز پرعملے کے 200 افراد کے علاوہ فضا میں گشت کرنے والے طیارے موجود ہیں ، ٹاکانامی جاپان کی بندرگاہوں کی جانب سفر کرنے والے تیل برداراور تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے گا۔

جاپان کا آئین بین الاقوامی تنازع میں عسکری طاقت کا استعمال ممنوع قرار دیتا ہے(فوٹو اے پی)

جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے کی حکومت یہ کہہ چکی ہے کہ اس خطے میں کسی بھی قسم کے خطرے سے دوچار بحری جہازوں کے حفاظت کے لیے طاقت کے استعمال کی منظوری دینے پر تیار ہیں۔ یہ فیصلہ جاپانی آئین کی رو سے متنازع ہے جبکہ جاپان کا آئین بین الاقوامی تنازعات کے تصفیے کے لیے عسکری طاقت کے استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کابینہ کے امور کے جاپانی وزیر یوشیدے سوگا یہ باور کرا چکے ہیں کہ جاپانی جنگی جہاز اور جاپانی سیلف ڈیفنس فورس کو مشرق وسطی کی ایک بندرگاہ کی جانب سے پانی کے اندر امداد موصول ہو گی۔
 
انہوں نے جاپانی فورس کو سپورٹ پیش کرنے والی مشرق وسطی کی بندرگاہ کا نام بتانے سے انکار کیا ہے ۔ سوگا کے مطابق مذکورہ جاپانی فورس کا مقصد جاپان سے متعلقہ تجارتی جہازوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ مشن کی کارروائیوں میں خلیج عمان، بحر عرب کا شمالی حصہ اور خلیج عدن کے علاقے شامل ہے۔
یاد رہے کہ جاپانی کابینہ نے گذشتہ دسمبر میں جاپانی بحریہ کی سیلف ڈیفنس فورس کے افراد کو مشرق وسطی بھیجنے کی منظوری دی تھی۔ اس کا مقصد ایسی معلومات اکٹھا کرنے کی سرگرمیاں انجام دینا تھا جو خام تیل کی ترسیل کی مرکزی بحری گذر گاہ کی سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوں۔
اس سلسلے میں جاپانی وزیر دفاع نے دسمبر کے اواخر میں باور کرایا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں جاپانی فورس کو خطرے کا سامنا کرنے والے بحری جہازوں کے دفاع کے لیے ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: