انڈیا کی خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کے مطابق مغربی ساحلی ریاست گوا کے ایک رکن اسمبلی نے کہا ہے کہ ’گائے کھانے کے لیے شیروں کو بھی انسانوں کی طرح سزا دی جانی چاہیے۔‘
یہ باتیں بدھ کے روز این سی پی کے ایم ایل اے چرچل الیماؤ نے شیروں کے مارے جانے پر غور و خوض کے دوران اسمبلی میں کہی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ایک شیرنی اور اس کے تین بچوں کو مہادیئی وائلڈ لائف پناہ گاہ میں مقامی لوگوں نے ہلاک کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا: ’جو بیف کھاتے ہیں انھیں کتے کا گوشت بھی کھانا چاہیے‘Node ID: 441701
-
گائے کے گوبر سے بنے ’کیک‘ کی فروخت؟Node ID: 444101
-
گائے چوری کا الزام، انڈیا میں دو افراد قتلNode ID: 444646
اس کے متعلق حزب اختلاف کے رہنما دیگامبر کامت نے اسمبلی میں شیروں کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائی تھی۔
الیماؤ نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر کوئی شیر گائے کو کھائے تو اس کی کیا سزا ہونی چاہیے؟ جب ایک انسان گائے کھاتا ہے تو اسے سزا دی جاتی ہے۔‘
Like humans, tigers must be 'punished' for eating cows, says Goa NCP MLA Churchill Alemao
— Press Trust of India (@PTI_News) February 5, 2020
انھوں نے مزید کہا کہ ’جہاں تک جنگلی جانوروں کا تعلق ہے تو شیروں کی اہمیت ہے لیکن جہاں انسانوں کا تعلق ہے وہاں گائے مقدم ہے۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل انڈیا میں گائے کے نام پر کئی لوگوں کو ہجوم کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے جن میں سے کئی کی موت واقع ہو گئی ہے۔ مرنے والے زیادہ تر مسلمان یا دلت یعنی پسماندہ ہندو سماج سے تعلق رکھنے والے افراد تھے۔
این سی پی کے ایم ایل اے نے مزید کہا کہ ’اس پورے معاملے میں انسانی پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/February/37246/2020/churchill.webp)
توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ ’مقامی لوگوں نے شیروں کو اس لیے مار ڈالا کہ انھوں نے ان کے مویشیوں پر حملہ کیا تھا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’جن کسانوں کے مویشی شیروں کے حملے میں مر گئے ہیں انھیں تین چار روز میں معاوضہ ادا کر دیا جائے گا۔‘
پی ٹی آئی کی ٹویٹ پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ہم دیکھیں گے نامی ایک صارف نے پوچھا کہ ’بی جے پی کے ان رہنماؤں کے بارے میں کیا خیال ہے جن کی گوشت (بیف) برآمد کرنے والی کمپنیاں ہیں؟'
What about BJP leaders owning beef export companies?
— Ali (@hum_dekhenge) February 5, 2020
ونٹیج سول نامی صارف نے لکھا کہ ’کہیں انھوں نے بی جے پی پر طنز کرنے کے لیے تو ایسی باتیں نہیں کہیں؟‘
Was he being sarcastic to BJP ?
— Friendlass (@___VintageSoul) February 5, 2020
خیال رہے کہ انڈیا میں شیروں کے شکار پر پابندی ہے اور یہ قابل سزا جرم ہے تاہم اس کے باوجود آئے روز ملک میں شیروں کی ہلاکت کی خبریں بھی آتی رہتی ہیں۔
-
انڈین خبروں کے لیے ’’اردو نیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں