ٹریفک نظام کی کامیابی سے اموات میں کمی، ڈبلیو ایچ او کا اعتراف
ٹریفک نظام کی کامیابی سے اموات میں کمی، ڈبلیو ایچ او کا اعتراف
جمعہ 7 فروری 2020 12:01
حادثات میں کمی کا تناسب خوش آئندہ ہے ،ڈبلیو ایچ او کا اعتراف ۔ فوٹو ، الاقتصادیہ
عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے سعودی محکمہ ٹریفک کی مثالی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بہترین سسٹم کی وجہ سے حادثات میں ہونے والی اموات کا تناسب 40 فیصد تک کم ہوا ہے ۔
ادارہ صحت کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے مقامی ویب نیوز ' سبق' کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ٹریفک حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا تھا جس کی روک تھام کے لیے محکمہ ٹریفک کی جانب سے بہترین اقدامات کیے گئے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین میں کی جانے والی ترمیم کے مثبت اثرات برآمد ہوئے ہیں ۔ گزشتہ 3 برس کے دوران ٹریفک حادثات میں ہونے والی اموات کا تناسب 40 فیصد تک کم ہو گیا جو اچھی علامت ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مملکت میں 2016 سے 2018 تک ہونے والے ٹریفک حادثات کے حوالے سے تجزیاتی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین میں جو ترمیم کی گئی ہے وہ کافی مثبت ہیں۔
ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے لیے اچھی حکمت عملی اختیار کی گئی جس سے معاشرے میں بھی بہتری کے آثار واضح ہوئے اور حادثات میں کافی کمی رونما ہوئی ہے ۔
واضح رہے سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ماضی کے مقابلے میں ٹریفک قوانین میں کا فی تبدیلیا ں کی گئی ہیں جن میں خلاف ورزیوں پر جرمانوں میں اضافہ اور قید کے علاوہ ڈرائیونگ لائسنس کے پوائنٹس میں کمی کا قانون رائج کیا گیا ہے۔
ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر 3 ہزار ریال تک جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ مقررہ حد رفتار سے زیادہ گاڑی چلانے پر بھی جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ حد رفتار کا تعین کرنے کے لیے مملکت کے تقریبا تمام شہروں اور اہم شاہراہوں پر خودکارکیمروں کا سسٹم ' ساھر ' نصب کیا گیا ہے جس کے ذریعے مقررہ رفتار کی حد سے زیادہ تیز گاڑی چلانے والے کا فوری چالان کیاجاتاہے۔
قبل ازیں ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی کا قانون تو موجود تھا تاہم اس پر عمل درآمد نہیں کیاجاتا تھا اب سیٹ بیلٹ خلاف ورزی پر خودکار چالان ہوتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین میں بہتری کے سبب بعض بڑے شہروںمیں ٹریفک ازدحام پر بھی کسی حد تک قابو پایا گیا ہے جس سے صورتحال بھی بہتر ہوئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ ٹریفک پولیس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ قوانین لوگو ں کی فلاح و بہبود کے لیے ہی بنائے جاتے ہیں جن پر عمل کرنا ہر ایک کا فرض ہے۔