وزیراعظم عمران خان نے کرکٹ اور ملک چلانے کے فرق کو تسلیم کرنے پر مبنی بیان دیا تو سوشل میڈیا نے جواب میں تبصروں کے انبار لگا دیے۔
پنجاب کے علاقے لیہ میں 15 ارب روپے کے احساس آمدن پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ’کرکٹ کھیلنے اور ملک چلانے میں فرق ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
مفت مہنگے کھانے کی خواہش یا پرانکNode ID: 459791
-
’جعلی میسج نے کراچی میں لائنیں لگا دیں‘Node ID: 460161
-
پی ایس ایل: ’محنت کر، حسد نہ کر‘Node ID: 460416
وزیراعظم نے تقریب میں مزید بھی بہت کچھ کہا لیکن کرکٹ اور ملک چلانے کا فرق واضح کرتا یہ جملہ سوشل میڈیا صارفین کی والز اور ٹائم لائنز پر سب سے زیادہ مقبول دکھائی دیا۔
جمال عبداللہ عثمان نامی صارف نے وزیراعظم کے بیان کے جواب میں لکھا ’سر یہی بات کچھ لوگ کئی سالوں سے کہتے رہے، مگر آپ ناک کا مسئلہ بنا جاتے۔ چلیں اچھا ہوا خیر آید درست اید۔ آپ کو احساس تو ہوگیا‘۔
سر یہی بات کچھ لوگ کئی سالوں سے کہتے رہے، مگر آپ ناک کا مسئلہ بنا جاتے۔ چلیں اچھا ہوا خیر آید درست اید۔ آپ کو احساس تو ہوگیا۔ https://t.co/wfudL3tVns
— Jamal Abdullah Usman (@jaabus2000) February 21, 2020
یہ مشکل لگتا ہے کہ ذکر وزیراعظم کے بیانات کا ہو اور سوشل میڈیا عمران خان کے سابقہ بیانات کو یاد نہ کرے۔ اس بار بھی یہی ہوا، کسی نے نرسیں حور دکھائی دینے والے ٹیکے کو یاد کیا تو جاپان و جرمنی کی سرحدوں اور خلیل جبران کے اقوام کو یاد کرتا رہا۔
ایمن بتول نامی صارف نے اس بیان پر تاخیر کا شکوہ کر ڈالا اور لکھا ’بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے۔‘
عمران خان کے سیاسی مخالفین سابق وزیراعظم نواز شریف کا وہ بیان یاد کرتے رہے جس میں انہوں نے کہا تھا ’ملک چلانا تمہارا کام نہیں ہے، جاؤ جا کر کرکٹ کھیلو‘۔
— Sheikh Farhan (@Sheikh_Farhan4) February 22, 2020
سوشل میڈیا صارفین عمران خان کے یوٹرن یا بات کہہ کر پھر جانے سے متعلق فلسفے کو بھی یاد کرتے رہے۔ کسی نے کہا ’حکومت کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع دیا گیا تو حکومت ہی رہ جائے گی عوام ختم ہو جائیں گے‘ تو کوئی مہنگائی اور ملکی معاشی حالات کا ذکر کرتا رہا۔
احساس آمدن پروگرام کے تحت اعلان کردہ منصوبے اس بحث میں گم ہوتے دکھائی دیے لیکن حکومتی اور حکمراں جماعت کے ہینڈلز نے صارفین کو بتایا کہ وزیراعظم نے کیا مزید اعلانات کیے ہیں۔
حکومتی پروگرام کی تفصیل کے سامنے آنے پر خاصے صارفین حکومتی کوششوں کو سراہتے دکھائی دیے، البتہ کچھ ایسے بھی تھے جو مزید کاوشوں کے خواہاں رہے۔ عبداللہ نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’حکومت کی اچھی کاوش ہے لیکن ان کے استعمال پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔‘
وزیراعظم نے لیہ میں تقریب کے دوران نادار افراد کو اثاثہ جات فراہمی کا افتتاح کیا تھا۔ احساس آمدن پروگرام کے تحت نادار افراد کو چنگچی رکشے، زرعی اشیا، پالتو جانور اور کریانہ سٹور سے متعلق سامان فراہم کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی گزر بسر کا انتظام کر سکیں۔
وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ منصوبے کے تحت نادار خواتین کو ایک گائے، ایک بھینس اور تین بکریاں فراہمی کی جائیں گی۔ ہر ماہ 80 ہزار افراد کو سود سے پاک قرض فراہم کیے جائیں گے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں