گوگل کی ملکیتی ویڈیو ویب سائٹ، یوٹیوب کے اپنے چینل پر دیے گئے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا ’بڑوں کی عزت کی جاتی ہے۔ مذاق کرتے ہوئے ان کے باوقار ہونے کا خیال رکھا جانا چاہیے۔‘
کسی چینل کا نام لیے بغیر ایک پروگرام میں اپنی ڈمی پیش کرنے اور براہ راست مذاق کا نشانہ بننے پر جاوید میانداد نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آئندہ کسی نے براہ راست مذاق کا نشانہ بنایا تو وہ اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے، اور آخری حد تک جائیں گے۔‘
ملک کے لیے اپنی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے جاوید میانداد نے چینلز سے کہا کہ مذاق کو ایک حد تک رکھا جانا چاہیے۔
تقریبا تین منٹ کے اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے ایک ٹیلی ویژن میزبان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ میرے دوست بھی ہیں۔ ’اپنا چینل چلائیں لیکن کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسرے کو بے عزت کرے۔‘
62 سالہ جاوید میانداد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان رہنے کے علاوہ بطور کوچ اور تبصرہ نگار بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ 1975 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے والے جاوید میانداد’کٹنگ ایج‘ نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔
اپنے 21 سالہ بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کے دوران انہوں نے پاکستان کے لیے 124 ٹیسٹ اور 233 ایک روزہ میچ کھیل رکھے ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں