قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید احمد شاہ کے متوفی بھائی کے نام بھجوائے جانے والے طلبی کے نوٹس کو غلطی قرار دیتے ہوئے واپس لے لیا ہے۔
پیر کے روز نیب کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’پیپلز پارٹی کے رہنما اور سکھر سے منتخب رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، جس میں ان کے خاندان کے بعض افراد بھی شامل ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ خورشید شاہ کے بھائی شاہ سپننگ ملز کے شراکت دار ہیں، جو ایس ای سی پی کے پاس رجسٹرڈ ہے۔ اسی وجہ سے مل میں شراکت رکھنے والے تمام افراد کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے تاکہ ان کے بیانات ریکارڈ کیے جا سکیں۔ ان میں سید علی نواز شاہ بھی شامل تھے۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ گرفتارNode ID: 434216
-
نیب آرڈیننس میں ترمیم سے کس کو فائدہ؟Node ID: 450456
-
شاہد خاقان کے خلاف ریفرنس کا فیصلہNode ID: 458691
نیب نے کہا ہے کہ ان کے علم میں یہ نہیں تھا کہ علی نواز شاہ انتقال کر چکے ہیں۔ اس لیے ان کے نام پر جاری ہونے والا نوٹس چیئرمین نیب جاوید اقبال کے حکم پر واپس لے لیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی جانب سے غلطی کی تحقیقات اور ذمہ دار کا تعین کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ آج یعنی پیر کو ہی سید علی نواز شاہ کو جاری ہونے والے نوٹس پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا اور صارفین اس نوٹس کو شیئر کرتے رہے جس میں خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو طلب کیا گیا تھا۔
اسی طرح پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس نوٹس کا بھی ذکر کیا اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری کی گفتگو کے ایک گھنٹے بعد نیب نے نوٹس واپس لینے کی پریس ریلیز جاری کر دی۔
اس وقت بھی سوشل میڈیا پر نوٹس کو شیئر کیا جا رہا ہے اور صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے اس بھائی کو طلب کیا گیا ہے جو آٹھ سال قبل فوت ہو چکے ہیں۔ اب کوئی شک رہ گیا ہے کہ نیب سیاسی انتقام اور سیاسی ری انجینئرنگ کا آلہ کار ہے؟ قابل افسوس
NAB has summoned Ali Nawaz Shah deceased brother of Syed Khurshid Shah who passed away 8 years ago to appear before it tomorrow on March 7. Is there still any doubt that NAB is a tool for political victimization and political re-engineering? Pathetic https://t.co/KZhHuoMngZ
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) March 2, 2020
عمران علی سانگی نے ٹویٹ کی کہ ’نیب نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو ان کے ساتھ پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے، نیب سے کوئی سوال پوچھا جا سکتا ہے؟‘
NAB performance NAB summoned the dead along with the living Syed Khurshid Shah's brother summons the late Ali Nawaz Shah March 3, Is there any question from the NAB? @BBhuttoZardari @MediaCellPPP @Dr_FirdousPTI @RehamKhan1 @ImranKhanPTI @geonews_urdu @BBCWorld pic.twitter.com/vZHcWqpn8K
— Imran Ali Sangi (@0300_2666408) March 2, 2020
سینیٹر سعید غنی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’ نیب کی نااہلی کا ایک اور شاندار شاہکار، اگر چیئرمین نیب، مرحوم کا نوٹس واپس نہ لیتے تو مرحوم تو نیب سکھر میں پیش ہونے کے لیے آرہے تھے۔‘
نیب کی نااہلی کا ایک اور شاندار شاہکار، اگر چیئرمین نیب، مرحوم کا نوٹس واپس نہ لیتا تو مرحوم تو نیب سکھر میں پیش ہونے کیلئے آرہے تھے۔ https://t.co/GHByt4zcan
— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) March 2, 2020