Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں افواہ پھیلانے پر سزا ہوگی

’سوشل میڈیا ذرائع سے حکومتی کوشش کو بے سود بنایا جا رہا ہے ( فوٹو: الاہرام)
مصر میں کورونا وائرس کے حوالے سے افواہ پھیلانا، بے بنیاد اور غلط معلومات شیئر کرنا اور لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرنا قابل سزا جرم قرار پایا ہے۔
مصری حکومت نے ایسا کرنے پر کم سے کم ایک لاکھ پاؤنڈ اور زیادہ سے زیادہ تین لاکھ پاؤنڈ کے علاوہ دو سال قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مصری خبر رساں ادارے کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا ذرائع سے حکومتی کوششوں کونہ صرف بے سود کیا جا رہا ہے کہ بلکہ بے بنیاد اور غلط باتیں پھیلا کر معاشرے میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’سائبر کرائم کا قانون فعال کیا جا رہا ہے جس کے تحت قید اور جرمانے کے علاوہ بے بنیاد باتیں پھیلانے والے کے آلات بھی ضبط ہوں گے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’اگر ثابت ہوگیا ہے کہ افواہ پھیلانے والے نے یہ کام امن عامہ میں خلل ڈالنے، حکومتی کوششوں کو مشکوک بنانے یا لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کی نیت سے کیا ہے تو اس پر دوگنی سزا دی جائے گی‘۔

’افواہ پھیلانے میں استعمال ہونے والا تمام آلات بھی ضبط ہوں گے‘ ( فوٹو: مصراوی)

ادارے نے مصری شہریوں اور ملک میں مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ رکھیں، بے بنیاد باتیں پھیلانے سے گریز کریں اور صحیح خبر مستند ذرائع سے حاصل کریں۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’یہ افتراق اور انتشار پیدا کرنے کا نہیں بلکہ اتحاد واتفاق پیدا کرنے کا وقت ہے، حکومت اور عوام مل کر اس بحران سے نمٹ سکتے ہیں‘۔

شیئر: