واٹس ایپ: اب ایک وقت میں ایک ہی فرد کو میسج فارورڈ ہوگا
واٹس ایپ: اب ایک وقت میں ایک ہی فرد کو میسج فارورڈ ہوگا
بدھ 8 اپریل 2020 14:17
فارورڈ کیے گئے پیغامات محدود تعداد میں ہی آگے بڑھائے جا سکیں گے (فوٹو: ان سپلیش)
واٹس ایپ کی جانب سے کسی ایک صارف کو ملنے والے پیغام کو مزید لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کے متعلق نئی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں تاکہ غلط معلومات کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے۔
فیس بک کی ملکیتی میسیجنگ ایپلی کیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ایسا پیغام جو پانچ یا زائد مرتبہ فارورڈ کیا گیا ہو اس پر اب نئی پابندی لاگو کی جائے گی جس کے تحت صارف ایک وقت میں ایک سے زائد چیٹس میں یہ میسیج نہیں بھیج سکے گا۔
قبل ازیں واٹس ایپ کی جانب سے گذشتہ برس صارفین کو پابند کر دیا گیا تھا کہ وہ ایک وقت میں ایک پیغام یا ویڈیو وغیرہ پانچ سے زائد لوگوں کو نہیں بھیج سکتے۔ دو ارب سے زائد صارفین کی جانب سے استعمال کی جانے والی میسیجنگ ایپلیکیشن کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے عالمی سطح پر فارورڈ کیے جانے والے میسیجز میں 25 فیصد کمی ہوئی تھی۔
گذشتہ برس متعارف کرائے گئے فیچرز کے تحت اجنبی ذرائع کی جانب سے آنے اور پھر فارورڈ جانے والے پیغامات کی نشاندہی کے لیے ان کے اوپر ’دو تیروں‘ کا نشان دکھایا جاتا ہے۔
واٹس ایپ کو پرسنل اور پرائیویٹ رکھنے کے عنوان کے تحت شائع کی گئی بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’تمام فارورڈ کیے جانے والے میسیجز غلط نہیں ہوتے۔ ہم نے فارورڈ کیے جانے والے میسیجز میں خاصا اضافہ دیکھا ہے جس کے بعد صارفین نے ہمیں کہا کہ اس سے غلط معلومات پھیل سکتی ہیں۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ ان پیغامات کے پھیلاؤ پر قابو پانا اہم ہے تاکہ واٹس ایپ کو ذاتی گفتگو کے لیے محفوظ رکھا جا سکے۔‘
واٹس ایپ نے اپنی بلاگ پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ‘اربوں کی تعداد میں لوگ اپنے پیاروں کو نہیں دیکھ پا رہے، ایسے میں لوگ باہم رابطوں کے لیے واٹس ایپ پر پہلے سے کہیں زیادہ انحصار کر رہے ہیں۔ معالج، اساتذہ اور آئسولیشن میں موجود افراد سے رابطے کے لیے واٹس ایپ کو استعمال کیا جا رہا‘۔
حالیہ برسوں میں واٹس ایپ پر غلط پیغامات درجن بھر سے زائد اموات کے سبب بنے۔ ان میں واٹس ایپ کی سب سے بڑی مارکیٹ انڈیا میں ہونے والی متعدد اموات بھی شامل ہیں۔
انڈین ریاست مہاراشٹرا میں جولائی 2018 میں پیش آنے والے ایک واقعے میں بچوں کے اغوا سے متعلق غلط واٹس ایپ میسیج پھیل جانے کے بعد پانچ اجنبی افراد کو تشدد کر کے مار ڈالا گیا تھا۔
کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورت حال میں واٹس ایپ کے ملکیتی ادارے فیس بک کی جانب سے بھی متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ گذشتہ ماہ میسینجر کے لیے مفت ڈویلپر ٹولز متعارف کیے گئے تھے اور نیوز فیڈ کے اوپر مصدقہ معلومات کی فراہمی کے لیے ایک فیچر بھی متعارف کرایا گیا تھا۔
واٹس ایپ اپنی اینڈرائڈ ایپلیکیشن کے بیٹا ورژن میں ایک ایسے فیچر پر بھی کام کر رہا ہے جو صارفین کو موقع دے گا کہ وہ انہیں بھیجے جانے والے کسی بھی پیغام کا پس منظر جاننے کے لیے ویب سائٹ تک رسائی حاصل کر سکیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں